۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
کشمیر

حوزہ/ مودی سرکار کا غیر کشمیریوں کو کشمیر میں آباد کرنے کا فیصلہ یقینی طور پر کشمیر کی شناخت اور ثقافت کو مٹانے کا آغاز ہے یہ کشمیر کے فلسطین بننے کی شروعات ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حکومت ہند نے 18 مئی سے کشمیر میں 25،000 افراد کو آباد کیا ہے اور انہیں رہائش یا مستقل رہائش کا سرٹیفیکیٹ دیا گیا ہے۔یہ سند شہریت کی ایک قسم کا حق ہے ، جس کے بعد اسے حاصل کرنے والے کو کشمیر میں مستقل طور پر رہنے اور سرکاری ملازمت حاصل کرنے کا حق ملے گا، جو گذشتہ سال تک صرف کشمیریوں کے لئے خاص تھا۔

گذشتہ سال 5 اگست کو مودی حکومت نے آرٹیکل 370 کو تحلیل کردیا اور ہندوستان کے زیر انتظام کشمیر کو دیئے گئے خصوصی درجہ کو ختم کردیا۔ اس کے ساتھ ہی ہندوستانی آئین کے آرٹیکل 35-A کو ختم کر دیا گیا اور مقامی شہریت کے قانون کو بھی ختم کردیا گیا۔

مودی حکومت کا یہ اقدام فلسطینیوں کے علاقے پر قبضہ کرنے کے لئے اسرائیلی حکومت کی پالیسیوں کے مترادف ہے۔

جمعہ کے روز ، امریکی ڈیموکریٹک صدارتی امیدوار جو بائیڈن نے کہا کہ نئی دہلی کو کشمیری عوام کے حقوق کی بحالی کے لئے ضروری اقدامات کرنا چاہئے۔

الجزیرہ سے بات کرتے ہوئے ، سری نگر کے 29 سالہ بدرالاسلام شیخ نے کہا: مودی سرکار کا غیر کشمیریوں کو کشمیر میں آباد کرنے کا فیصلہ یقینی طور پر کشمیر کی شناخت اور ثقافت کو مٹانے کا آغاز ہے یہ کشمیر کے فلسطین بننے کی شروعات ہے۔انہوں نے مزید کہا: یہ بہت پریشان کن، بہت خوفناک ہے۔ میرے خیال میں وہ وقت آنے والا ہے جب ہم اپنے گھروں میں بھی خود کو محفوظ محسوس نہیں کررہے ہیں۔

واضح رہے کہ کشمیر کی مجموعی آبادی ایک کروڑ پچیس لاکھ ہے ، جس میں سے مسلمان تقریبا 70 فیصد ہیں، جبکہ ہندوؤں کی تعداد تقریبا 29 فیصد ہے۔ 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .