حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ، عراقی پارلیمنٹ کے ممبر باسم خشاں نے اس بات پر زور دیا کہ حکومت اور کچھ سیاسی جماعتوں نے عراق میں امریکی افواج کی موجودگی کی مخالفت کی تھی ، تاہم انہوں نے عراق کے اندر امریکی افواج کے اقدامات پر کوئی توجہ نہیں دی۔ انکا مزید کہنا تھا کہ امریکی فوجیوں کو ملک بدر کرنے کا مطالبہ کرنے والی کچھ سیاسی جماعتوں نے اپنے مطالبات سے دستبرداری اختیار کرلی ہے ۔
انہوں نے مزید کہا کہ حکومت کو عراق کے اندر امریکی افواج کے فیصلوں اور اقدامات سے کوئی دلچسپی نہیں ہے ، اس سے امریکی اقدامات پر حکومت کے موقف ، کسی بھی لمحے کیا حادثہ رونما ہونے والا ہے، ان معاملات میں حکومت کی عدم توجہی، عوام کے ذہنوں میں شکوک و شبہات پیدا کر رہی ہے.
باسم خشاں نے اس بات کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہوئے کہا کہ ایوان نمائندگان کی کچھ سیاسی جماعتیں ، جو کہ عراق سے امریکی فوجیوں کو ملک بدر کرنے کے حق میں ووٹ دینے والی پہلی جماعتوں اور ووٹرز میں شامل تھیں ، اب اپنے مؤقف سے دستبردار ہوگئیں ہیں ۔
آخر میں ، عراقی پارلیمنٹ کے ممبر نے کہا کہ موجودہ صورتحال نے سب پر واضح کیا ہے کہ وہ سیاسی جماعتیں ، جنہوں نے عراق سے امریکی فوجیوں کے انخلاء کی پارلیمنٹ کو قرارداد پیش کی تھی ، وہ جماعتیں اپنے فیصلے کے بارے میں بالکل بھی سنجیدہ نہیں تھیں اور ان کے مطالبات حقیقی نہیں تھے۔