حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،پاکستان میں تعینات اسلامی جمہوریہ ایران کے سفیر نے ایران مخالف امریکی حالیہ اقدام کے رد عمل میں کہا کہ واشنگٹن کی جبر اور غنڈہ گری کو شکست کا سامنا ہوا ہے۔
"سید محمد علی حسینی" نے ایک ٹوئٹر پیغام میں مزید کہا کہ ایران کے خلاف وائٹ ہاؤس کیجانب سے بین الاقوامی اصولوں کیخلاف اٹھائے گئے اقدامات، غلط سمت میں لاپروا ڈرائیونگ کی طرح ہے۔
ایرانی سفیر نے کہا کہ ایران کیخلاف امریکی زیادہ سے زیادہ دباؤ ڈالنے کی پالیسی اصل میں دنیا میں امریکہ کو مزید الگ ہونے کا باعث بنی ہے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ امریکی صدر "ڈونلڈ ٹرمپ" ایران کیخلاف اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی پابندیوں کا از سر نو نفاذ کرنے کے خواہاں ہیں اور یہ ایک ایسے وقت ہے جب اقوام متحدہ کے سربراہ "انٹونیو گوٹرش" نے سلامتی کونسل کے نام میں ایک خط میں کہا ہے کہ "غیر یقینی صورتحال" کی بنا پر ایران کیخلاف پابندیوں کا از سر نو نفاذ کرنے کوششوں میں کوئی اقدام نہیں اٹھا سکتے ہیں۔
اس حوالے سے امریکی وزیر خارجہ "مائیک پمپیو" نے اتوار کے دن ایک بیان میں ایران کیخلاف پابندیوں بشمول ایرانی اسلحے کیخلاف پابندیوں کا از سر نو نفاذ کرنے کا دعوی کیا۔
جبکہ دنیا کے سارے ممالک کا اعتقاد کہ امریکہ، ایران جوہری معاہدے سے علیحدہ ہونے کی وجہ سے اسنیپ بیک میکنزم کا استعمال نہیں کرسکتا تو اس وقت امریکہ نے 20 ستمبر سے ایران کیخلاف پابندیوں کا از سر نو نفاذ کرنے کا اعلان کردیا ہے اور دوسرے ملکوں کو بھی اس کی پیروی کرنے کی دہمکی دی ہے۔