حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امت واحدہ پاکستان کے سربراہ، متاز عالم دین علامہ محمد امین شہیدی نے سپاہ قدس کے شہید سربراہ جنرل قاسم سلیمانی و سربراہ حشد الشعبی شہید ابو مہدی المہندس کی پہلی برسی کی مناسبت سے کراچی میں انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ میں نے شہید قاسم سلیمانی کے حوالے سے کافی سارے فوجیوں سے پوچھا کہ آپ لوگوں کی نگاہ میں شہید قاسم سلیمانی کیا ہے اور ان ی شہادت کے بعد آپ لوگوں کا تاثر کیا ہے؟؟۔
یقین جانیئے، پاکستان ہی کے بہت سارے فوجیوں نے میرے سامنے یہ بات کہی کہ شہید قاسم سلیمانی کو پہلے ہم نہیں جانتے تھے، انکی شہادت کے بعد جب انکی زندگی کے مختلف پہلو سامنے آئے، تو اب ایک فوجی کی حیثیت سے ہمیں یوں محسوس ہوتا ہے کہ جسطرح سے افسانوی کردار ہوتے ہیں، جس طرح سے مختلف ناولوں میں کردار ہوتے ہیں، اس طرح کے ایک کردار کا نام شہید قاسم سلیمانی ہے جو کتابوں میں حروف اور الفاظ کی صورت میں نہیں بلکہ میدان عمل میں عملی مجسم صورت میں جس نے کارنامے انجام دیئے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا میں بڑے ممالک کو اسکا پتہ تھا، عام عوام اس سے بے خبر تھی اور اسکی شہادت کے بعد پھر پتہ چلا کہ کتنا بڑا ہیرو، جو واقعی اس سطح کا ہیرو تھا کہ افسانوی طور پر اسکو اتنا بڑا ہیرو، اتنا بڑا رول ماڈل قرار دیا جا سکتا تھا۔ اسلامی دنیا سے چھن چکا ہے۔
مزید کہا کہ یہ میں کسی شیعہ جرنیل کی بات نہیں کر رہا ہوں، میں کسی شیعہ فوجی کی بات نہیں کر رہا ہوں، شہید قاسم سلیمانی نے ایک سپاہی سے لیکر ایک فوجی جرنیل تک ہر اس شخص کے دل کو متاثر کیا ہے، جو فوجی زندگی کے حوالے سے، تکنیک سے اور فوجی سیاست سے اور فوجی پالیسز سے واقف ہے اور اسکی آگاہی رکھتا ہے۔