حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،یمنی وزارت برائے انسانی حقوق نے ایک اجلاس میں ،سعودی جارحیت پسندوں کی طرف سے 2015ء سے 2020ء تک کئے جانے والے جرائم اور انسانی حقوق کی پامالیوں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی ہے۔
حقوق بشر کے ادارے نے زور دے کر کہا کہ سعودی جارحیت پسندوں کے بلاجواز حملوں سے اب تک ہزاروں شہریوں کی جانیں گئیں ہیں، ہزاروں گھر تباہ اور مختلف صوبوں کے متعدد رہائشیوں کو زخمی اور شہید کیا گیا ہے۔
اس رپورٹ کے مطابق، سعودی عرب نے معذور افراد کے مراکز کو بھی نشانہ بنایا ہے تاہم اس کے نتیجے میں نفسیاتی پریشانی بڑھنے کی وجہ سے متعدد معذور افراد کی شہادت ہوگئی ہے۔
یمنی وزارت برائے انسانی حقوق کی اس رپورٹ میں آیا ہے کہ سعودی عرب کے اس محاصرے کے نتیجے میں غربت 80 فیصد، بے روزگاری 65 فیصد بڑھ گئی ہے اور 60 فیصد سے زیادہ یمنی بھوک کا شکار ہیں۔
حقوق بشر کی کمیٹی نے مزید بتایا کہ صنعا ایئرپورٹ کی بندش کے خوف کی وجہ سے یمن سے باہر بے گھر ہونے والے تقریباً 30 فیصد یمنی واپس نہیں ہو سکے۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ سن 2015ء سے 2020ء تک کی سعودی ظالمانہ اور غیر قانونی جارحیت کے نتیجے میں 16،802 یمنی شہری شہید ہوگئے ہیں جن میں 3،753 بچے اور 2،361 خواتین شامل ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ، 19،375 افراد زخمی ہوئے ، جن میں 4،036 بچے، 2،994 خواتین شامل ہیں اور 10 لاکھ سے زیادہ یمنیوں کو اپنے گھروں اور دیہاتوں سے بے گھر کردیا ہے۔
سعودی حکومت کی طرف سے مسلسل حملوں کے نتیجے میں اب تک 483 سے زیادہ مراکز صحت کو تباہ اور مکمل طور پر بند کردیا گیا ہے ، 92 ایمبولینسوں کو نشانہ بنایا گیا ہے اور 1،300 سے زیادہ مراکز بند ہیں۔
حقوق بشر کمیٹی نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ صنعاء ہوائی اڈے کی بندش کی وجہ سے 75،000 ہزار سے زیادہ مریض طبی علاج و معالجے کیلئے سفر کرنے سے محروم ہیں، مزید کہا کہ طبی علاج کیلئے سفری سہولیات نہ ہونے اور ہوائی اڈے کی بندش کی وجہ سے 42،000 ہزار سے زیادہ مریض اپنی جان کی بازی ہار چکے ہیں۔
اس رپورٹ کے مطابق ، بہت سارے شہری ، جن میں زیادہ تر بچے اور خواتین ہیں، غذائی قلت کے نتیجے میں زندگی اور موت کی حالت میں ہیں اس کی اوسطاً تعداد 2.6 ملین بچے اور 1.1 ملین حاملہ اور غیر حاملہ خواتین کی ہے۔
اس رپورٹ میں تعلیم اور محکمہ تعلیم کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ سعودی ظالم حکومت نے 3،553 سے زیادہ اسکولوں ، 42 سے زیادہ یونیورسٹیوں اور 65 آرٹ انسٹیٹیوٹ کے ساتھ 1،324 سے زیادہ مساجد ، تاریخی مقامات اور آثار قدیمہ اور میڈیا سینٹرز کو تباہ و برباد کردیا ہے۔
یمنی وزارت برائے انسانی حقوق نے اب تک مختلف یمنی مقبوضہ علاقوں میں ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے افراد کی تعداد کو 679 تک بتایا اور کہا کہ جارحیت پسندوں نے 671 مرکزی بازاروں اور 10،998 تجارتی دکانوں کو مسمار اور نذر آتش کیا ہے ، 1،868 سے زیادہ واٹر سپلائی سکیموں اور نیٹ ورک اور پانی اور کنوؤں کے 1،388 ذرائع کو آلودہ کیا ہے۔