حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،صادقون پارٹی کے رہنما فاضل الفتلاوی نے کہا کہ امریکہ حشد الشعبی کے سربراہ فالح الفیاض پر بزدلانہ پابندی عائد کر کے حشد الشعبی تک رسائی اور اس کے خلاف جارحیت کرنا چاہتا ہے۔
انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ امریکی وزارت خزانہ کی طرف سے فالح الفیاض کا بائیکاٹ کرنے کا فیصلہ حیرت انگیز نہیں ہے، اس کی توقع کی جارہی تھی، کہاکہ امریکہ کو حشد الشعبی نے خطے میں امریکی اور اسرائیلی دہشت گردی کے منصوبے جو کہ داعش کا گروہ تھا ، کے خلاف حاصل کردہ فتوحات پسند نہیں آئی ہیں۔
الفتلاوی نے مزید کہا کہ امریکہ نے عراقی حکومت کی سیکیورٹی فورسز سے وابستہ ایک آفیسر پر پابندی عائد کر کے ایک بار پھر عراقی خودمختاری کی خلاف ورزی کی ہے۔
آخر میں،عراقی صادقون پارٹی کے رہنماء نے زور دے کر کہا کہ حشد الشعبی عراقی ایک سیکیورٹی تنظیم ہے اور اسے نشانہ بنانا عراق اور عراقیوں کے حقوق کی واضح اور کھلی خلاف ورزی ہے۔
عراقی وزارت خارجہ نے بھی امریکی وزارت خزانہ کی جانب سے حشد الشعبی عراق کے سربراہ فالح الفیاض پر پابندی عائد کئے جانے کے فیصلے پر حیرت کا اظہار کیا ہے۔
یاد رہے کہ امریکہ نے حالیہ دنوں، داعش کو صفحہ ہستی سے مٹانے میں نمایاں کردار ادا کرنے والی عراقی سیکورٹی فورس (حشد الشعبی) کے سربراہ پر غیر قانونی پابندی عائد کر دی ہے۔