حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سنی اوقاف جنوبی عراق کے نائب سربراہ شیخ جمال الدوسری نے "مہرجان المقاومہ"کانفرنس کی اختتامی تقریب کے موقع پر، شہید الحاج قاسم سلیمانی اور شہید ابو مہدی المہندس کی برسی کی مناسبت سے اظہار تعزیت پیش کرتے ہوئے کہاکہ اس کانفرنس کے توسط سے، ہم اپنے بزرگوں کو شاعری کی صورت میں دنیا کے سامنے متعارف کروانے، ان کی کاوشوں اور قربانیوں کو سراہنے کی کوشش کرتے ہیں اور اسی طرح اشعار کے ذریعے ان لوگوں کی ستائش کی جائے جن کی خداوند عالم نے سورہ الاحزاب کی آیت نمبر 43 میں ستائش کرتے ہوئے فرمایا:«مِّنَ الْمُؤْمِنِینَ رِجَالٌ صَدَقُوا مَا عَاهَدُوا اللَّهَ عَلَیْهِ فَمِنْهُم مَّن قَضَیٰ نَحْبَهُ وَمِنْهُم مَّن یَنتَظِرُوَمَا بَدَّلُوا تَبْدِیلًا».
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ منافقین شہید سلیمانی کو ملت ایران اور شہید ابو مہدی المہندس کو ملت عراق کا شہید قرار دینے کی کوشش کر رہے ہیں، جبکہ ان دونوں شہداء کا کسی خاص ملک سے تعلق نہیں ہے یہ اسلام اور اتحاد و وحدت کے شہداء ہیں۔
جنوبی عراق کے سنی اوقاف کے نائب سربراہ نے اشارہ کیاکہ شہید قاسم سلیمانی اور ابو مہدی المہندس ایسے عظیم شہداء ہیں جنہوں نےامت اسلامیہ کے کیے فتح اور عزت اور دشمنوں کے لئے خوف و دہشت پیدا کیا۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران کو عالم اسلام کا فخر قرار دیا اور کہاکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے دین ناب محمدی(ص)کو اپنے قول و فعل میں رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی سربراہی میں نافذ کیا ہے۔ایران عالم اسلام کے لئے فخر کا باعث ہے۔
شیخ جمال الدوسری نے امیر المؤمنین کی ایک حدیث کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ جس میں آپ (ع)فرماتے ہیں:«ثلاثة لا تعرف إلا فی ثلاث مواطن: لا یعرف الحلیم إلا عند الغضب ولا الشجاع إلا عند الحرب ولا أخ إلا عند الحاجة».بیان کیا کہ ملت ایران، ملت عراق کا بہترین بھائی اور مددگار رہا ہے اور ہمیشہ مشکلات اور پریشانیوں میں عراقی عوام کے شانہ بشانہ کھڑا رہا ہے اور اس ملک کی سلامتی اور عزت و وقار کے دفاع کے لئے کافی شہداء کو پیش کیا ہے۔
آخر میں، انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران ہمیشہ استکبار جہاں کے مقابلے میں دنیا کے مظلوموں اور محروموں کا دوست اور مددگار رہا ہے اور اسی وجہ سے دشمن،اسلامی جمہوریہ ایران کے ساتھ دشمنی کا مظاہرہ کرتا ہے۔