۲۸ فروردین ۱۴۰۳ |۷ شوال ۱۴۴۵ | Apr 16, 2024
حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ایؒ

حوزہ/ موسس حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای مدظلہ العالی نےفرمایا کہ جب حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ولایت کی پہلی مدافع نے اپنے جسم وجان کی پرواہ نہ کی تو آپ اور ہماری حقیقت کیاہے، یاد رکھنے کی بات ہے کہ بی بی مظلومہ سلام اللہ علیہا نے ولایت کے قلعے کو مضبوط اور محکم کرنے کے لئے اپنے بیٹے حضرت محسنؑ کو قربان کیا تاکہ رہتی دنیا تک راہ ولایت کے قلعے کی دیوار کو ہلانے کی کسی میں جرات اورہمت نہ ہوسکے۔           

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، دہ فجر انقلاب اسلامی کے سلسلے سے ایک پروگرام میں حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید شمع محمد رضوی نے کہا کہ انقلاب اسلامی کا ایک بہترین تحفہ"حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای" ہے۔ حقیقت تویہ ہے کہ امام خمینیؒ کی زحمات پر بیان، گفتگو، فعالیت اور اسے نشر کرنا انسانی تقاضہ ہے علم و آگاہی، سچا علم، اور اسے صحیح مقام دینا ہر نوع بشر کی ضرورت ہے اسی سبب امام خمینیؒ پہلے مرجع عظیم الشان بنے پھر رہبر کبیر ایران۔

مولانا موصوف نے اسکی تاسیس کے علل و اسباب پر روشنی ڈالٹے ہوئے فرمایا کہ رہبر معظم نے علماء و افاضل حوزہ علمیہ قم کےتہران اجلاس میں فرمایا کہ الحمدللہ ہر عنوان درسی پر سبھی کی توجہ ہے مگر کیا عنوان ولایت فقیہ اجنبی علم ہے جسکے درس و تدریس پر کوئی فعالیت دیکھنے کو نہیں ملتی؟ مقام معظم رہبری کے بیان پر قم المقدسہ میں آیۃ اللہ مومن نے جوار حرم حضرت موصومہ قم سلام اللہ علیہا درس و تدریس کاسلسلہ شروع کیا، اور خدا نے مجھے بھی توفیق دی کہ اس عنوان کو آگے بڑھانے کے لئے سب سے پہلے صوبہ بہار، ہند میں ایک حوزہ علمیہ کا تاسیس عمل میں آیا اور اس حوزہ کی برکت سے دسوں طلاب عزیز نے دروس کو اتمام کرنے کے بعد ادام تحصیل علوم آل محمد(ص) کے لئے  قم المقدسہ کا سفر کیا اور آج بھی مشغول تحصیل ہیں۔

مولانا موصوف نے اس عنوان کو زندگی کی ضرورت بیان کرتے ہوئے ذکر فرمایا کہ ولایت فقیہ پیغمبرؑ اور ائمہ اطہارؑ کا راستہ ہے جس پرچلنے سے کامیابی ملتی ہے۔

آپ نے اس حوزہ کو عظیم نعمت سے تعبیر کرتے ہوئے فرمایا کہ اس سال اس حوزہ کی جانب سے چودہویں ولایت فقیہ کانفرنس کا انعقاد ہوا، جسکے اہم مقاصد میں ولایت فقیہ کے معرفت کی شناخت اور اس عنوان پر کتاب اور مطالب کے نہ ہونے پر ایک اجمالی شناخت کی یہ کانفرنس ہے۔ تاکہ دنیا بھر کے لوگ ولایت امیرالمومنینؑ کو پہچان کے انکے سایہ میں اچھی زندگی بسرکرسکیں۔

مولانا موصوف نے مزید کہا کہ جب حضرت فاطمہ زہرا سلام اللہ علیہا ولایت کی پہلی مدافع نے اپنے جسم وجان کی پرواہ نہ کی تو آپ اور ہماری حقیقت کیاہے، یاد رکھنے کی بات ہے کہ بی بی مظلومہ سلام اللہ علیہا نے ولایت کے قلعے کو مضبوط اور محکم کرنے کے لئے اپنے بیٹے حضرت محسنؑ کو قربان کیا تاکہ رہتی دنیا تک راہ ولایت کے قلعے کی دیوار کو ہلانے کی کسی میں جرات اورہمت نہ ہوسکے۔              

موسس حوزہ علمیہ آیۃ اللہ خامنہ ای مدظلہ العالی نےفرمایا کہ اس حوزہ علمیہ کی اس ملک میں انمول خدمات ہیں جنمیں نشست، مسابقہ، کانفرنس، دروس، تالیف و ترجمہ وچاپ کتاب شامل ہیں۔                                       

آپ نے حوزہ علمیہ کے سلسلے سے فرمایا کہ حضرت معصومہ قم سلام اللہ علیہا کی اس پر ایک خاص عنایت ہے اور جہاں تک طالب علم کے داخلہ کی بات ہے تو اس عنوان کو لوگوں نے اسقدر مہم جاناکہ اپنے بچوں کو داخلے کے علاوہ اس راہ پر باقی رکھنے کی دعا اور آرزو کیا کرتے ہیں۔ میں ایک بار اس ملک کے سبھی حضرات کو ولایت فقیہ کے دسترخوان پر بیٹھنے کی دعوت دیتاہوں، آپ سبھی حضرات کامیاب تھے اور انشاء اللہ یقینا کامیاب و کامران رہینگے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .