حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاسداران پاکستان کے زیراہتمام سانحہ مچھ میں بیدردی کے ساتھ شہید کیے جانے والے کان کنوں کا چہلم امام بارگاہ سائبان زہراء ملتان میں منایا گیا۔ اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ ہم شہداء کے وارث ہیں، یہ شہداء ہمارے لیے اعزاز ہیں، شہادت کی تمنا ہم کرتے ہیں، کیونکہ ہم کربلا کے راہی ہیں، کربلا انسان کو خدا تک پہنچانے کا عظیم وسیلہ ہے، ہم اس ملک کے باوفا بیٹے ہیں، ہم نے کل بھی اس ملک کا دفاع اپنے جانیں دے کر کیا ہے اور جب بھی کوئی اس سرزمین کی جانب میلی آنکھ سے دیکھے گا، اُسے منہ توڑ جواب دیں گے۔
علامہ موصوف نے کہا کہ تمام لوگوں کی شہادت ایک جیسی نہیں ہے کچھ لوگ راہ چلتے ہوئے شہید ہوئے، کچھ باہر اپنے کام سے جاتے ہوئے شہید ہوئے مگر ان شہداء کی عظمت سب سے بلند ہے جو میدان عمل میں موجود تھے اور دشمن کی آنکھ کا کانٹا بنے ہوئے تھے۔ صدام ملعون نے عراق میں کم و بیش 28 لاکھ لوگوں کا قتل عام کیا اگر وہاں یہی تمام لوگ شروع میں ہی صدام کے خلاف قیام کرلیتے تو شاید بہت سے گھر آباد رہتے۔
سربراہ امت واحدہ پاکستان نے کہا کہ اگر آج پاکستان کے تمام اثنا عشری ایک آواز بن کر دشمن وقت کو جواب دیں تو دشمن کو اپنی جان بچانے کی فکر لاحق ہوگی۔ پاکستانی شیعہ شہادت سے ہرگز نہیں گھبراتے بلکہ اس کو اپنے لیے باعث فخر سمجھتے ہیں۔ ہم پاکستان کے وفادار اور محافظ ہیں۔ ہم کربلا کو ماننے والے ہیں اور شہادت ہماری میراث ہے۔