حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین قبانچی نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئےکہ سعودی عرب میڈیا پروپیگنڈے کے ذریعے بعثیوں کو واپس لانے کی کوشش کر رہا ہے،کہاکہ ہمیں صدام کی باقیات سے بات کرنے میں کوئی دلچسپی نہیں ہے۔
صدام حکومت کے جرائم عراقیوں کے ذہنوں میں باقی ہیں
انہوں نے اس بات کی نشاندہی کرتے ہوئے کہ سعودی عرب شکست کھانے، اربوں ڈالر خرچ کرنے اور ہزاروں افراد کو ہلاک کرنے کے بعد ، ایک بار پھر سیاسی میدان میں داخل ہو کر بعثی حکومت کی واپسی کی کھلی اور واضح طور پر دعوت دینا چاہتا ہے، مزید کہاکہ بعثی حکومت کے جرائم عراقیوں کے ذہنوں میں اب بھی باقی ہیں۔
آیت اللہ العظمی سیستانی کے ساتھ عالمی پوپ کی ملاقات نیک شگون ثابت ہوگی
امام جمعہ نجف اشرف نے اپنے خطاب میں ، آیت اللہ العظمی سیستانی کے ساتھ پوپ فرانسس کی ملاقات کو ایک عظیم واقعہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ نجف اشرف سے،اس تاریخی دورے پر تین اہم پیغامات دنیا تک پہنچے گے:
پہلا پیغام یہ ہے کہ شیعہ مظلوموں کے حامی ہیں اور عالمی پوپ کو اس بات کا احساس ہو گا کہ شیعوں نے عیسائیوں کی ہر سطح پر حمایت کی ہے۔
دوسرا پیغام یہ ہے کہ عراق مختلف مذاہب کے مابین پرامن بقائے باہمی کا مرکز ہے۔
تیسرا پیغام یہ ہے کہ تکفیری گروہ داعش کا اسلام سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
انہوں نے عراق کے علاقے الطارمیہ میں ہونے والے واقعات اور مسلح افواج کے توسط سے دہشت گرد گروہ داعش کے درجنوں رہنماؤں کی گرفتاری کا تذکرہ کیا اور اس عظیم فتح پر سکیورٹی فورسز کا شکریہ ادا کیا۔
حجت الاسلام و المسلمین سید صدر الدین نے تین عراقی صوبوں میں داعش کی بحالی کے لئے کی جانے والی کوششوں کا ذکر کرتے ہوئے جو کہ پہلے بھی داعش کے زیر تسلط تھے، کہاکہ مرجعیت ، مرجعیت کا فتویٰ اور عراقی عوام ایک بار پھر تیار ہیں اور ہم ان صوبوں میں اپنے معزز عوام کو ہرگز تنہا نہیں چھوڑیں گے۔
عرب حکومتیں زوال کی طرف گامزن ہیں
خطیب نجف اشرف نے بحرین ، متحدہ عرب امارات اور سعودی عرب پر مشتمل مشرق وسطی میں چار فریق اتحاد بنانے جانے کے لئے کیلئے کئے جانے والے اسرائیلی مذاکرات کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ آپ کس چیز سے ڈرتے ہیں؟اس اتحاد کے خوف و دہشت کا مقصد زوال کیلئے فکر مند ہوناہے۔یہ اتحاد کبھی بھی کارآمد ثابت نہیں ہوگا اور آپ کا تختہ آپ کی ہی قوموں کے ذریعے الٹا دیا جائے گا۔
انہوں نے حضرت امیر المؤمنین (ع) کی ولادت با سعادت کا ذکر کرتے ہوئے کہاکہ حضرت رسول اکرم (ص) نے امام علی (ع) کی شان میں دس فضائل بیان کیے ہیں جن پر شیعہ اور سنی دونوں متفق ہیں۔
1۔ علی علیہ السلام حق کے ساتھ ہیں اور حق علی (ع) کے ساتھ ہے۔
2۔حضرت علی(ع)قسیم الجنۃ والنار ہیں۔
3۔اے علی (ع) آپ کو منافقوں کے سوا کوئی دشمنی نہیں رکھتا اور وہ آپ کو مؤمن کے سوا کوئی دوست نہیں رکھتا ہے۔
4۔میں علم کا شہر ہوں اور علی(ع) اس کا دروازہ ہے۔
5۔اے علی (ع) تم میرے لئے موسی(ع) کیلئے ہارون کی طرح ہو مگر یہ کہ میرے بعد کوئی نبی نہیں ہے۔
6۔علی علیہ السلام قرآن کے ساتھ ہیں اور قرآن علی(ع) کے ساتھ ہے۔
7۔کل میں ایک ایسے شخص کو اسلام کا عَلَم دوں گا جو خدا اور اس کے رسول سے محبت کرتا ہے اور خدا اور اس کا رسول بھی اس سے محبت کرتے ہیں۔
8۔صرف امام علی (ع) کی اجازت سے ہی پل صراط عبور کیا جاسکتا ہے۔
9۔اے علی(ع) ، آپ اور آپ کے شیعہ جنت میں ہوں گے۔
10۔جس کا میں مولا ہوں اُس کا علی(ع) مولا ہیں۔