۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
آیت اللہ العظمی حافظ بشیر نجفی

حوزہ/ مرجع عالی قدر نے فرمایا کہ ادیان سماویہ کےماننے والوں کا ہدف الحاد کی روک تھام،انسان کا احترام،ظلم سے بیزاری اور اسکا قلع قمع ہونا چاہئے۔ اقلیتوں کےحقوق کی حفاظت نہ کرنے کی تہمت عراق، نجف اشرف اور اسکی قدسیت کے حق میں گستاخی ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، نجف اشرف/ مرجع مسلمین وجہانِ تشیع حضرت آیۃ اللہ العظمیٰ الحاج حافظ بشیر حسین نجفی نے مرکزی دفتر نجف اشرف میں ملاقات کو آئیں آسٹریلیا کی سفیر محترمہ گانلی اور ان کے ہمراہ وفد سےفرمایا کہ دونوں ملکوں کےدرمیان آپسی تعلقات کو دونوں ملکوں کی عوام کی مصلحتوں کو مد نظررکھ  کرمزید مضبوط کیا جائے اورآج  کی دنیا کو بے روزگاری کےخاتمے، صناعت اورزراعت کےمیدان میں ترقی کے لئےعراق کےساتھ کھڑا ہونا چاہئے۔

مرجع عالی قدر نے امید کا اظہار کیا کہ عراق مکمل استقلالیت اور اہل وطن کےدرمیان باہمی اتحاد واتفاق اورسیاست کے میدان میں بھی اپنے پیروں پرکھڑا رہیگا۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ ہم ہران کوششوں کوخیرمقدم کہتےہیں کہ جس کے نتیجے میں اقتصاد، زراعت،صناعت کے شعبوں  میں عراق کے ساتھ تعاون ہو، انہوں نے  دونوں ملکوں کو دعوت دی کہ وہ دونوں ملکوں کی عوام کی مصلحتوں کو مد نظررکھتے ہوئےحقیقی عملی اقدام پر گامزن رہیں۔

مرجع عالی قدر نے اس ملاقات میں انسان، اسکے مقدسات، ان کی ثقافت، انکےعقائد اورانکی شناخت و پہچان کی رعایت پر تاکید فرماتے ہوئے بیان کیا کہ ادیان سماویہ کےماننے والوں کا ہدف الحاد کی روک تھام،انسان کا احترام، ظلم سے بیزاری اور اسکا قلع قمع ہونا چاہئےساتھ ساتھ انسانیت کے درمیان کسی بھی طرح کی فردی،اجتماعی یا ملکی گروہ بندی کو ہوا نہیں دیا جانا چاہئے۔

انہوں نے مزید فرمایا کہ نجف اشرف کا ادیان سماویہ کے ماننے والوں سے  آپسی بات چیت میں بڑا کردارہے۔ مرجع عالی قدر نےعراق اور نجف اشرف کی تاریخ اور اسکی قداست بیان کرتےہوئےفرمایا کہ یہ ہمیشہ رعایت کےلئے حاضر  ہے اور عراق میں اقلیتوں کےحقوق کی حفاظت میں سرگرم عمل ہے   اسلئےعراق میں چاہےوہ کسی بھی دین ومذہب کا ماننےوالا ہواسے اپنے مذہبی رسومات کی ادائیگی کی اپنے دین کی پابندی کی حدود میں   مکمل آزادی ہے۔

اپنی جانب سے مہمان سفیرہ نے مرکزی دفتر کے وابستگان کا حسن استقبال پر شکریہ ادا کرتے ہوئے نصیحتوں اور قیمتی وقت دینے پر مرجع عالی قدر کا بھی شکریہ ادا کیا اور عراق میں اپنے ڈیپلومیٹیک عمل اور نجف اشرف کی زیارت کو اپنے لئے سعادت سے تعبیرکرتے ہوئے دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کو مزید مستحکم اور مضبوط کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .