حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سرینگر/ منجی عالم بشریت امام زمانہ حضرت امام مہدی عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کے یوم ولادت باسعادت کے موقع پر دنیا بھر کے ساتھ ساتھ جموں و کشمیر میں بھی روح پرور تقریبات کا سلسلہ جاری وساری ہے ۔اس سلسلے میں حوزہ علمیہ امام رضا علیہ السلام سرینگر کشمیر میں ادارہ امام خمینی رہ کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان تقریب منعقد ہوئی، جس میں عقیدتمندوں کی ایک بڑی تعداد نے شرکت کی۔
اس تقریب میں شیعہ و سنی مکتب ہائے فکر کے علمائے کرام و دانشور حضرات نے عقیدہ مہدویت، اتحاد ملی، فلسفہ انتظار اور منتظرین کی ذمہ دریوں کے موضوعات پر روشنی ڈالی۔
عظیم الشان تقریب سے خطاب کرتے ہوئے امام جمعہ مسجد امام رضا علیہ السلام و حوزہ امام رضا علیہ السلام کے مدرس حجۃ الاسلام و السلمین آغا سید افتخار رضوی نے انتظار فرج اور منتظرین کی ذمہ داریوں کےحوالے سے بات کی۔
انہوں نے کہا کہ منتظرین امام عجل اللہ تعالی فرجہ الشریف کی سب سے بڑی اور بنیادی ذمہ داری یہ ہے کہ وہ امام زمان علیہ السلام کی معرفت حاصل کریں اور سماج میں پھیلی برائیوں اور بدیوں کا سدباب کرنے کے لئے ایک علمدار کا کردار ادا کریں ۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں کوئی حق نہیں بنتا کہ ان حالات میں ہم منتظر امام علیہ السلام کا دعویٰ کریں جب معاشرہ فرسودہ خیالات و افکارات، بے حیائی، بے پردگی، عریانیت، فحاشی اور ظلم و جبر جیسے بدیوں اور برائیوں سے بھرا پڑا ہو اور ہم غفلت کی نیند میں خراٹیں لے رہے ہو۔
میرواعظ شمالی کشمیر مولانا حسن فردوسی نے بھی اس موقع پر اتحاد ملی کےحوالے سے ایک ولولہ انگیز خطاب کیا۔میرواعظ نے کہا کہ دشمن نےمسلمانان عالم کو فروعی اختلافات میں مشغول رکھا ہے اور مختلف حیلوں ،حربوں اور ہتھکنڈوں کو بروئے کار لاکر شیعہ و سنی کو آپس میں لڑانے کی کوشش کررہا ہے۔
انہوں نے روایات کی رو سے ظہور امام عصر کی چند نشانیوں کو بیان کیا اور کہا کہ ایک نشانی یہ ہے کہ کرہ ارض پر ظلم و بربریت کا چرچا ہوگا ۔جس کی تازہ مثال سعودی شہزادہ بن سلمان ہے جو مقدس سرزمین پرNEOMسٹی تعمیر کرنے جارہا ہے اور اس سٹی کا افتتاح مسلمانوں کے سب سے بڑے قاتل نتن یاہو کے ہاتھوں ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ قرآن میں یہود و نصاریٰ کے ساتھ دوستی کی ممانعت کی گئی ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ نام نہاد عرب حکمران تعلیمات قرآنی سے روگردانی اختیار کرتے ہوئے یہود و نصاریٰ کے ساتھ ہی ہاتھ بٹا رہے ہیں ۔
انہوں نےباہمی اتحاد و اتفاق کی پر زور تلقین کرتےہوئے کہا کہ مسلمانان عالم کو چاہئے کہ وہ تمام فروعی اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر ایک ہوجائیں اور دشمن کی سازشوں کو ناکام بنادیں ۔
اس روح پرور تقریب میں حوزہ علمیہ امام رضا علیہ السلام کے پرنسپل حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا یاسین حسین صاحب، جامعہ خدیجۃ الکبریٰ کے مدیر اور ادارہ امام خمینی کے سربراہ حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا نذیر احمد حلمی اورحجۃ الاسلام و المسلمین مولانا حاتم علی میر صاحب نے بھی مدلل خطابات کئے ۔اور یک زبان ہوکر کہا کہ معرفت امام زمانہ عج کے بغیر خدا کی معرفت کے تمام دعوے بے بنیاد ہیں لہذا منتظرین کو چاہئے کہ وہ سب سے پہلے امام زمانہ علیہ السلام کی معرفت حاصل کریں تبھی جاکے وہ معرفت الٰہی میں معراج حاصل کرسکتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ اگر ہم ایک لحظہ کے لئے معرفت الٰہی سے غافل ہوجائیں گے تویہ چیز روز قیامت شرمندگی اور پچھتاوے کا باعث بن جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ معرفت کے لئے محبت لازمی ہے خدا ورسول اور ائمہ اطہار کی محبت تاریک دلوں کو پاک منور کر دیتا ہے۔تقریب میں شاعر ائے کرام نے بھی اپنا منظوم کلام سنایا اور سامعین کو محظوظ کیا۔اس تقریب میں نظامت کے فرائض حجتہ الاسلام آغا سید مظفر رضوی نے انجام دیئے ۔