۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
حسن علی سجادی

حوزہ/ اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر نے کہا کہ وطنِ عزیز پاکستان میں موجود کسی بھی شہری کو جبری طور پر گم کرنا اور نامعلوم مقامات پر قید رکھنا ایک ظالمانہ، غیر قانونی اور بنیادی انسانی حقوق کے مترادف عمل ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اصغریہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر حسن علی سجادی نے جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسن کی جانب سے جاری تمام دھرنوں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ وطنِ عزیز پاکستان میں موجود کسی بھی شہری کو جبری طور پر گم کرنا اور نامعلوم مقامات پر قید رکھنا ایک ظالمانہ، غیر قانونی اور بنیادی انسانی حقوق کے مترادف عمل ہے۔ کسی بھی شخص کو گرفتار کرنے کے بعد منظر عام پر لانا اور عدالت میں پیش کرنا لازم ہے۔

موجودہ حکومت نئے پاکستان کی بات کرتی ہے لیکن اس نئے پاکستان میں لاپتہ افراد کے اہلخانہ کیلئے سب کچھ پرانا ہے۔ مسلسل کئی سالوں سے وہ اپنے پیاروں کی بازیابی کے انتظار میں ہیں اور انہیں خوشیاں تک میسر نہیں ہیں۔ بوڑھے ماں باپ اور معصوم بچے  روزانہ اپنے گھروں کے دروازوں کو تکتے ہیں کہ کب ان کے پیارے واپس لوٹ کر آئیں گے؟

اس وقت جوائنٹ ایکشن کمیٹی فار شیعہ مسنگ پرسن کی جانب سے جاری تمام دھرنوں کی بھرپور حمایت کرتے ہیں اور اعلیٰ حکام سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شیعہ مسنگ پرسنز کو منظر عام پر لاکر انہیں عدالتوں میں پیش کیا جائے اور بے گناہ نوجوانوں کو رہا کیا جائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .