حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کے برجستہ عالم دین حجۃ الاسلام و المسلمین مولانا سید صادق الحسینی نے ایک تحریری بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو بصیرت اور تدبر کی طرف اشارہ کیا۔ جسکا مکمل متن اس طرح ہے:
سلام علیکم!!
قوم کے نام نہاد ٹھیکےدار ذاکر اور علماء اس وقت چھٹی پر گیے ہوے ہیں۔
کسی خود ساختہ عقیدے کے خلاف کسی مجتہد مرجع وقت کا فتویٰ تھوڑے ہی نہ آیا ہے ؟
ورنہ یہ کفن پھاڑ تقریریں کر رہے ہوتے۔
یہ دین فروش ملا بے ضمیر ذاکرین ہیں آخر قرآن کریم سے انکا رشتہ ہی کیا ہے ؟
امام حسین علیہ السلام کی مجلس پڑھنے والے حسین مظلوم کا قرآن سے رشتہ ہی نہ سمجہ سکے سر تن سے جدا ہونے کے بعد بھی جس نے قرآن کو تحفظ فراہم کیا آج انکے ذکر کے سوداگروں نے شیعیت کا خوب مذاق بنایا ہوا ہے۔۔
ہائے افسوس کہ اے کاش کہ اگر سارے ذاکر اور علماء وسیم مرتد کے خلاف سراپا احتجاج ہوتے اور اپنی دینی شرعی ذمہ داری ادا کرتے تو وسیم اور اسکے چیلے چپاٹوں میں یہ جرات نہ ہوتی کہ وہ اوقاف اور املاک حسینی کی طرف نگاہیں ترچھی کرکے دیکھ سکتے۔
اور سب سے زیادہ افسوس تو اس بات کا ہے کہ آج ہماری یہ نوبت آگئی ہے کہ ہم ہندوستانی شیعہ قداست قرآن کے تحفظ میں بے بس نظر آرہے ہیں اور ایک دوسرے پر الزام تراشیاں کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ اب بھی وقت ہے بصیرت اور تدبر سے کام لیتے ہوے اپنی صفوں میں حسینی شعور پیدا کیا جائے اور اس زمانے کے یزید اور یزیدیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے چاہے وہ مرتد مخالف قرآن وسیم ہو یا اسکا آقا دشمن قرآن شاتم رسالت مآب کوئی جھوٹا سادھو سنت ہو۔
سید صادق الحسینی
۲۱ آپریل ۲۰۲۱
بھوپال ہندوستان
واضح رہے کہ مولانا سید محمد صادق حسینی اسوقت وبائے کرونہ میں گرفتار ہیں اور مع خانوادہ کورنٹائین ہیں۔آپ سب سے مولانا و مکمل خانوادہ کے لئے دعا کی گزارش ہے۔