۲ آذر ۱۴۰۳ |۲۰ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 22, 2024
مولانا تقی عباس رضوی

حوزہ/ ایسے ہولناک نامساعد حالات سے نجات کے لئے ایک  واحد راستہ ہے سب مل کراپنے خالق و مالک اور معبودِ حقیقی کے حضورسچے دل سے  توبہ و استغفار کریں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اہل بیت (ع) فاؤنڈیشن ہندوستان کے نائب صدر حجۃ الاسلام مولانا تقی عباس رضوی نے کہا کہ دنیا میں جہاں کرونا کا قہر و غضب جاری ہے وہیں وطن عزیز ہندوستان میں اس وبائی مرض کرونا وائرس کے باعث مرنے والوں کی تعداد میں دن بہ دن اضافہ ہو رہا ہے قبرستان ہو یا شمسان لاشوں کی قطاروں کے دلخراش مناظر کی عکاسی غیر ممکن ہے لاشیں جلانے اور دفنانے کی جگہیں تک میسر نہیں۔

انہوں نے کہا کہ اِن لاشوں کی آخری رسومات تو دور،جہاں لوگوں کے گھروں سے نکلنے پر پابندی ہو، وہاں کوئی کسی کے گھر جائے تو کیسے؟ جہاں دکھ مشترک ہونے کے باوجود ہاتھ ملانے تک کی اجازت نہ ہو، وہاں کوئی کسی کو گلے لگا کر کوئی جھوٹی تسلی بھی بھلا کیسے دے سکتا ہے؟ اس وحشت ناک صورت حال میں انسانیت کے اس انتہائی مہلک دشمن کروناوائرس کو فی الفور شکست دینا ناگزیر ہو چکا ہے۔

مزید کہا کہ ایک تشویشناک منظر ہے اسپتالوں میں مریضوں کے لئے بیڈ نہیں ہے آکسیجن نہیں ہے دوا نہیں ہے مریض تڑپ تڑپ کر دم توڑ رہے ہیں کوئی رحم و کرم کرنے والا نہیں ہے! ایک طرف بیماری کی ہولناکیوں سے تڑپتے اور دم توڑتے ہوئے لوگ ہیں تو دوسری طرف پارٹیوں کا الیکشن میں محو و مست ہو کر اپنی ہار و جیت کے آکڑے درست کرنا ہے ؛ کہیں اقلیت و اکثریت کے جھگڑے ہیں تو کہیں حکومتوں کا بننا بگڑنا؛کہیں عالمی طاقتوں کے سفارتی اور جنگی کھیل؛ہیں تو کہیں سوپر پاور قوموں کا عروج و زوال۔اس پورے ہنگامۂ عالم میں کوئی ایسا منصف مزاج حاکم و مسیحا ہوتاجو ان چیزوں سے بھی ذرا اوپر اٹھ کردیکھتا کے آج کس طرح ایک وبائی مرض کے بہانے انسان اور انسانیت کی تذلیل ہو رہی ہے. اشرف المخلوقات کی ایسی ذلت کبھی نہ دیکھی گئی اور نہ کبھی ایسا سنا گیا خدا کسی کو ایسے مناظر نہ دکھائے۔

بس! ایسے ہولناک نامساعد حالات سے نجات کے لئے ایک  واحد راستہ ہے سب مل کراپنے خالق و مالک اور معبودِ حقیقی کے حضورسچے دل سے  توبہ و استغفار کریں۔

اللہ کی بارگاہ میں توبہ ہی ایک ایسا پسندیدہ عمل ہے جو انسان کو ضمیر کا بوجھ اور قصورو خطا کی دلدل سے نجات عطا کرتا ہے۔

وَتُوبُوا إِلَى اللَّهِ جَمِيعًا أَيُّهَ الْمُؤْمِنُونَ لَعَلَّكُمْ تُفْلِحُونَ »  اور توبہ کرو اللہ کے آگے سب مل کر اے ایمان والو!تا کہ تم بھلائی پاؤ. (النور: ۳۱)

مولانا تقی عباس نے کہا کہ توبہ دل کا نور ہے، نفس کی پاکیزگی ہے، توبہ انسان کو اس حقیقی زندگی کی طرف رہنمائی کرتی ہے کہ: اے غافل انسان! آؤ! قبل اس کے کہ زندگی کا قافلہ کوچ کرجائے اور موت اپنی تمام تر حشر سامانیوں کے ساتھ آ موجود ہو، توبہ کرنے والوں کی ہم نشینی اختیار کر اپنے نفس کی تمام ناجائز خواہشات کو ترک کرکے اپنے گناہوں کے ارتکاب پر خداوندعالم کی بارگاہ میں نادم و شرمندہ ہوجائیں. 

انکا کہنا تھا کہ شرمندگی اور ندامت پر کی جانے والی توبہ کی شرط یہ ہے کہ یہ توبۂ صادِقہ ہو جس کا اثر توبہ کرنے والے کے اَعمال میں ظاہر ہو، اُس کی زندگی طاعتوں اور عبادتوں سے معمورہو جائے اور وہ گناہوں سے مجتنب(یعنی بچتا) رہے
جیسا کہ ارشاد خداوندی ہے کہ :یٰۤاَیُّهَا الَّذِیْنَ اٰمَنُوْا تُوْبُوْۤا اِلَى اللّٰهِ تَوْبَةً نَّصُوْحًاؕ-’’اے ایمان والو اللہ کی طرف ایسی توبہ کرو جو آگے کو نصیحت ہوجائے۔‘‘( التحریم: ۸)

ظا لم  ابھی  ہے فرصتِ توبہ نہ دیر کر
وہ بھی گرا نہیں جو گرا پھر سنبھل گیا

 فَمَنِ اتَّبَعَ هُدَايَ فَلاَ يَضِلُّ وَلاَ يَشْقَى... جو شخص میری ہدایت پر چلے گا نہایت تو وہ گمراہ ہوگا اور نہ مصیبت میں پھنسے گا...  وَمَنْ أَعْرَضَ عَن ذِكْرِي فَإِنَّ لَهُ مَعِيشَةً ضَنكًا ... اور جس شخص نے میری یاد سے منھ پھیرا تو اس کی زندگی بہت تنگی میں بسر ہوگی۔

اس پر آشوب دور میں دنیاوی آلائشوں میں الجھنے کا نہیں بلکہ اللہ کی طرف رجوع کرنے کا ہے اس کی بارگاہ میں توبہ و استغفار کا ہے اور حالات جیسے بھی ہوں اس کی رحمت سے مایوس نہیں ہونے کا ہے۔

آخر اس نازک حالات میں صحیح معنوں میں کرونا وائرس سے ڈرنے کا نہیں اس سے لڑنے اور اس سے احتیاط کرنے کا ہے ڈرنا ہے تو بس اسی ایک ذات سے ہے جو موت و حیات کا مالک و خالق بھی ہے اور جبار و قہار ہونے کے ساتھ ساتھ رحمن و رحیم بھی ہے رحمت خداوندی کی پکار ہمیشہ صاحبانِ عقل و ایمان سے یہ کہتی نظر آتی ہے کہ :

گرچہ ہے گناہوں میں گرفتار چلاآ​
آ پاس مرے میرے خطا کار چلا آ

آ جا کہ کھلے ہیں ابھی توبہ کے دریچے​
قبل اس کے کہ ہوجائے تو لاچار چلا آ

بخشش مری ہر سمت تجھے ڈھونڈ رہی ہے​
کیوں مجھ سے گریزاں ہے مرے یار چلا آ​

سو بار بھی توبہ کو اگر توڑ چکا ہے​
رحمت مری کہتی ہے کہ سو بار چلا آ

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .