۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
علامہ مقصود ڈومکی

حوزہ/ حکومت پاکستان کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں دئیے گئے بیانات کو ہم ناکافی سمجھتے ہیں پاکستان کے 22 کروڑ عوام کا یہ مطالبہ ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت میں عملی اقدامات کرے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کوئٹہ/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی ترجمان علامہ مقصود علی ڈومکی نے کہا ہے کہ بلوچستان حکومت کی جانب سے فلسطین کے مظلوم عوام سے یکجہتی کا دن منانا خوش آئند ہے مگر فلسطین کے مظلوم عوام کی حمایت میں ریاست پاکستان کی جانب سے زبانی جمع خرچ کی بجائے سنجیدہ عملی اقدامات کی ضرورت ہے۔  او آئی سی مسلمان ممالک کا وہ پلیٹ فارم ہے جو ہمیشہ امریکی غلام کا کردار ادا کرتے ہوئے غاصب اسرائیل کے سامنے بے بس اور بے حس نظر آتا ہے۔ اسرائیلی ٹینکوں کے مقابل غلیل سے لڑنے والے فلسطینی بہادر عوام سے ہمیشہ عرب حکمرانوں نے خیانت کی۔ عرب لیگ اور او آئی سی جیسے امریکی غلام ممالک نے امت مسلمہ کو مایوسی کے سوا کچھ نہیں دیا۔ اب کشمیر اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کو او آئی سی کی طرف دیکھنے کی بجائے اپنے قوت بازو پر اعتماد کرنا ہوگا اور خدا کی نصرت پر یقین رکھنا ہوگا۔ مقاومتی بلاک نے غاصب اسرائیل کی فرعونیت کو غرق کر دیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ 39 ممالک کی نام نہاد اسلامی فوج امریکی سرپرستی میں مسلمانوں کے قتل عام کے لئے بنائی گئی۔ جب غاصب اسرائیل سے مقابلے اور قبلہ اول کی آزادی کا وقت آتا ہے تو 39 ملکی اتحاد تلواریں لے کر رقص سیکھتے ہیں۔ اسرائیل سے بڑی مصیبت وہ خائن مسلمان حکمران ہیں جنہوں نے اسرائیل کو تسلیم کیا ہے۔ نام نہاد 39 ممالک کی افواج فقط بے گناہ مسلمانوں کا قتل عام کر سکتی ہیں یمن کے مظلوم مسلمانوں پر بمباری کر سکتی ہیں مگر اسرائیل کے مقابلے میں بے بس اور خاموش تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ متحدہ عرب امارات کی جانب سے غاصب اسرائیل کے ساتھ تعاون کی خبریں انتہائی افسوسناک اور شرمناک ہیں۔ عرب ممالک اگر اسرائیل ظالم کے خلاف کوئی اقدام نہیں کر سکتے تو کم از کم مظلوم فلسطینیوں کا خون بہانے میں دشمن کے آلہ کار اور ساتھی نہ بنیں۔

انہوں نے کہا کہ حکومت پاکستان کی جانب سے فلسطین کی حمایت میں دئیے گئے بیانات کو ہم ناکافی سمجھتے ہیں پاکستان کے 22 کروڑ عوام کا یہ مطالبہ ہے کہ پاکستان فلسطینی عوام کی حمایت میں عملی اقدامات کرے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .