۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
"گلگت بلتستان امن کا گہوارہ" کے عنوان سے آن لائن امن ویبینار

حوزہ/ گلگت بلتستان کے نامور صحافی جناب فیض اللہ فراق نے کہا کہ گلگت بلتستان ڈیامر بھاشا ڈیم، دیوسائی اور سی پیک جیسے بڑے منصوبوں کی وجہ سے دنیا کے نہایت ہی اہم اسٹریٹجک خطے میں واقع ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، گلگت بلتستان کے تعلق سے آن لائن امن ویبینار کے میزبان جناب منظوم ولایتی نے اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ آج پاکستانی وقت کے مطابق رات ساڑھے نو بجے  " جی بی امن ویبینار" کے عنوان سے ایک آنلائن پروگرام منعقد ہوا۔ جس کے مہمان جی بی کی مندرجہ ذیل معروف سیاسی و مذہبی شخصیات تھیں۔ 

مجلس وحدت مسلمین گلگت بلتستان کے جنرل سیکریٹری آغا علی رضوی صاحب، جامعة المصطفیٰ العالمیہ اسلام آباد کے سینیر استاد جناب  ڈاکٹر نذیراطلسی صاحب، نامور عالم دین جناب علامہ ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی صاحب، الیاس صدیقی، معاون خصوصی برای معدنیات CM گلگت بلتستان،  جناب فیض اللہ فراق صاحب نامور صحافی و  صوبائی ترجمان  سابق جی بی گورنمنٹ، جناب پروفیسر ڈاکٹر جواد حیدر ہاشمی صاحب اور  جناب پروفیسر ڈاکٹر افضل نگری صاحب ۔ یوں تو یہ ایک طویل سیشن تھا جو تقریبا ڈیڑھ گھنٹے تک جاری رہا۔ مگر ذیل میں اس ویبینار کا خلاصہ پیش کیا جاتا ہے:

تلاوت قرآن کریم سے پروگرام  کا باقاعدہ آغاز ہوا۔جس کی سعادت اسلام آباد پاکستان سے جناب قاری ایاز جمشیدی صاحب نے حاصل کی۔ اس کے بعد پہلے  مہمان جناب ڈاکٹر، افضل نگری صاحب نے نکات زیر بیان فرمائے:

١)  شیعہ سنی علماء و طلباء ایک دوسرے کے مدرسوں کا دورہ کریں۔
٢) ایک دوسرے سے آشنائی کیلیے سیمنارز منعقد کئے جائیں۔
۴)آپس کی رشتے داریاں ہیں۔ مسلکی اختلاف کے باوجود خاندانی تشخص ہے۔جس کا خیال رکھا جائے۔
۴) سوشل میڈیا پر کچھ انتہا پسند افراد مسلکی اختلاف کو جنت و جہنم  میں تقسیم کرتے ہیں۔ان کی گرفت کی جائے۔
۵)مفکرین، علما صحافی یا دیگر  فکری طبقے  فقط افسوس  کرنے کی بجائے عمل میدان میں آئیں۔

اس کے بعد ڈاکٹر مشتاق حسین حکیمی صاحب نے فرمایا:  بد امنی کیوں ہوتی ہیں:
وجوہات؟ عوامل:
1_ بیرونی دشمن۔ امریکہ اسرائیل  اورسرحدی دشمن انڈیا۔
2_ناخواندگی کا ہونا۔
3_ مسالکی دوری دو کلامی مسالک کے درمیان۔ 
4_ مڈہبی افراد کا بلیک میل ہونا۔۔ ایک تھیکیدار کو تھیکہ نہیں ملتا تو مذہبی رنگ۔ ملازمت نہ ملے تو مذہبی  رنگ۔ 

اس کے بعد پروفیسر ڈاکٹر جواد حیدر ہاشمی نے فرمایا:
١) معاشرے میں افہام و تفہیم کا ماحول بنایا جائے۔
٢) جی بی میں  ملی یکجہتی کونسل کو فعال رکھا جائے۔
٣)امن کا پرچار کیا جائے اور  نفرتوں سے نوجوان نسل کو محفوظ رکھا جائے۔

اس کے بعد ڈاکٹر نذیر اطلسی نے فرمایا:
٢)حضورؐ کی حدیث  ہے جس کی زبان اور ہاتھ سے دوسرے مسلمان محفوظ رہیں وہی حقیقی مسلمان ہے۔ 
٢)حقیقی مسلمان محبت بانٹنے والا ہے۔ 
٣) پورا علاقہ ماضی میں امن کا گہوارہ رہا ہے نفرتیں پھیلانے والوں کا راستہ روکا جائے۔

گلگت بلتستان کے نامور صحافی جناب فیض اللہ فراق نے ایک سوال کے جواب میں اپنے ویڈیو  پیغام میں کہا کہ گلگت بلتستان ڈیامر بھاشا ڈیم، دیوسائی اور سی پیک جیسے بڑے منصوبوں کی وجہ سے دنیا کے نہایت ہی اہم اسٹریٹجک خطے میں واقع ہے۔یہاں اس خطےکی  دشمن طاقتیں  مختلف کارڈز کے ذریعے اختلافات کی کوشش کرتی رہتی ہیں۔ان میں فرقہ واریت ایک اہم عنصر ہے جس کی طرف بہت زیادہ دھیان دینے کی ضرورت ہے۔اور امن اور آشتی کے پیغام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔

آخر میں پروگرام کے میزبان منظوم ولایتی نے معزز مہمانوں اور سیشن جوائن کرنے والے دوستوں کا شکریہ ادا کیا اور یوں " جی بی امن ویبینار" اپنے اختتام کو پہنچا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .