۳۰ فروردین ۱۴۰۳ |۹ شوال ۱۴۴۵ | Apr 18, 2024
مولانا سید صفی حیدر زیدی

حوزہ/ سکریٹری تنظیم المکاتب نے بیان کیا کہ دنیا کے ہر غم کا اثر وقت گذرنے سے کم پڑ جاتا ہے، اسی طرح غم چاہے کتنا بڑا کیوں نہ ہو لیکن حادثہ کے بعد ہی غم منایا جاتا ہے لیکن غم امام حسین علیہ السلام دنیا کا وہ واحد غم ہے جو ہمیشہ تازہ رہتا ہے اور اس کی یاد جہاں واقعہ کے بعد منائی جا رہی ہے ہیں وہیں واقعہ سے پہلے بھی منائی گئی ہے۔ 

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنو/ روز عرفہ اور یوم شہادت حضرت مسلم بن عقیل علیہ السلام کے موقع پر بانی تنظیم المکاتب ہال میں مومنین اور کارکنان ادارہ کی موجودگی میں خادمان تنظیم المکاتب کی جانب سے دعائے عرفہ اور مجلس عزا منعقد ہوئی۔ اساتذہ و طلاب جامعہ مولانا سید صفدر عباس ، مولانا سید ظفر عباس، مولانا سید حیدر علی زیدی اور مولانا سید علی ہاشم عابدی نے دعائے عرفہ مع ترجمہ تلاوت کی۔ بعدہ مولانا بلال مندراپالوی نے بارگاہ اہلبیت علیہم السلام میں منظوم نذرانہ عقیدت پیش کیا۔ 

تصویری جھلکیاں:  تنظیم المکاتب میں دعائے عرفہ اور مجلس عزا کا انعقاد

حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا سید صفی حیدر زیدی صاحب سکریٹری تنظیم المکاتب نے رسول اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ  و سلم  کی حدیث شریف  "بے شک شہادت حسین علیہ السلام  سے مومنین کے دلوں میں ایسی حرارت پیدا ہو گئی جو کبھی سرد نہیں ہوگی۔" کو سرنامہ کلام قرار دیتے ہوئے فرمایا: ابھی جس دعا کی ہم نے تلاوت کی امام حسین علیہ السلام نے اسے پڑھی نہیں بلکہ دعا کی تھی۔ اس دعا میں ایک اہم دعا آتش جہنم سے نجات ہے جو انسان کی اہم تمنا ہونی چاہئیے۔ دوسرا اہم فقرہ جو امام عالیمقام نے اس دعا میں فرمایا: خدایا! جس نے تجھے پا لیا اس نے کیا کھویا اور جس نے تجھے کھویا اس نے کیا پایا۔" یعنی انسان کے مطلوب نظر صرف پروردگار ہونا چاہئے۔  

مولانا سید صفی حیدر صاحب نے بیان کیا کہ دنیا کے ہر غم کا اثر وقت گذرنے سے کم پڑ جاتا ہے، اسی طرح غم چاہے کتنا بڑا کیوں نہ ہو لیکن حادثہ کے بعد ہی غم منایا جاتا ہے لیکن غم امام حسین علیہ السلام دنیا کا وہ واحد غم ہے جو ہمیشہ تازہ رہتا ہے اور اس کی یاد جہاں واقعہ کے بعد منائی جا رہی ہے ہیں وہیں واقعہ سے پہلے بھی منائی گئی ہے۔ 

سکریٹری تنظیم المکاتب نے فرمایا: اسلام سلامتی کا دین ہے اختلاف کا نہیں لہذا آپس میں اختلاف مناسب نہیں، اسلام نے آپسی ملاقات میں سلام کا حکم دیا تو سلامتی کی دعوت ہے۔ آخر میں جناب سیف عباس نے نوحہ خوانی کی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .