۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
News ID: 382169
8 جولائی 2022 - 12:11
روز عرفه

حوزہ/ دعائے عرفہ امام حسین(ع) جو دعائے عرفہ کے نام سے معروف ہے، دنیا بھر میں شیعیان حیدر کرار اس دعا کو نہایت عقیدت کے ساتھ پڑھتے ہیں۔

تحریر: امۃالزھرا دمشقی

حوزہ نیوز ایجنسی | روز عرفہ بہت بڑی اہمیت کا حامل ہے اور بہت بڑی عید کادن ہے یہی وہ دن ہے جس میں اللہ تعالی ٰ نے اپنے بندوں کو اپنی اطاعت وعبادت کی طرف بلایا ہے عرفہ کے دن ان کے لیے اپنے جود و سخا کا دسترخوان بچھایا ہے اور اسی دن ہی شیطان کو دهتکارا گیا ہے

عَرَفَۃ" عربی زبان کا لفظ ہے جو مادہ "ع ر ف" سے بنایا گیا ہے اور اس کے معنی "کسی چیز کے آثار میں تفکر اور تدبر کے ساتھ اس کی شناخت اور ادراک کرنا" ہیں۔

عرفہ کا نام سرزمین عرفات (مکہ مکرم کا وہ جگہ جہاں حاجی توقف کرتے ہیں) سے ماخوذ ہے، یہ پہاڑوں کے درمیان ایک معلوم اور شناخت شدہ زمین ہے اسلئے اسے عرفات کہا جاتا ہے۔

یوم عرفہ مسلمانوں کے ہاں بافضیلت ترین ایام میں سے ایک ہے اور احادیث میں اس دن کے حوالے سے مختلف اعمال ذکر ہوئے ہیں جن میں سے افضل ترین عمل دعا اور استغفار کرنا ہے۔

رویات میں ملتا ہے کہ یوم عرفہ، اللہ تعالی کی پہچان اور شناخت کا دن ہے جس میں اللہ تعالی نے اپنے بندوں کو اپنی عبادت اور طاعت کی دعوت دی ہے۔

اس دن حجاج کرام میدان عرفات میں جمع ہوتے ہیں اور دعا اور استغفار کے ساتھ حج جیسے فریضے کی ادائیگی کی توفیق نصیب ہونے پر خدا کا شکر بجا لاتے ہیں۔

آئمہ اطہار علیہم السلام نے اس دن کے مخصوص اعمال، دعا اور مناجات بیان فرمایا ہے، ان میں سے مشہور ترین دعا، دعائے عرفہ امام حسین(ع) جو دعائے عرفہ کے نام سے معروف ہے، دنیا بھر میں شیعیان حیدر کرار اس دعا کو نہایت عقیدت کے ساتھ پڑھتے ہیں۔

دعائے عرفہ کے علاوہ اور بھی دعائیں ہیں جو اس دن پڑھنے کی تاکید کی گئی ہے خاص کردعائے امام سجاد علیہ السلام، احادیث میں اس دن کو گناہوں کے بخشش کے لئے اللہ کے حضور توبہ کرنے کا خصوصی دن قرار دیا گیا ہے۔

ائمہ معصومین اس دن کیلئے ایک خاص احترام کے قائل ہیں اور لوگوں کو اس دن کی اہمیت سے روشناس کراتے اور انہیں اس دن کے اعمال کی طرف متوجہ کراتے تھے اور کبھی بھی کسی سائل کو خالی ہاتھ واپس نہیں بھیجتے تھے۔

حضرت امام صادق علیہ السلام یوم عرفہ کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرماتے ہیں کہ کوئی شحض عرفہ کے دن کھلے آسمان تلےدو رکعت نماز ادا کرے اور اس کے بعد اپنی تمام خطاؤں اور گناہوں کا اعتراف کرتے ہوئے اللہ تعالی سے مغفرت طلب کرے تو اللہ تعالی اس شخص کے لئےوہی عطا فرمائے گاجو کچھ اہل عرفات کے لیے مقدر فرمایا ہے اوراس کے تمام گناہ بھی بخش دے گا۔( سید ابن طاووس ، اقبال الاعمال، ص67۔)

ایک اور روایت میں ہے کہ امام زین العابدین نے روز عرفہ ایک سائل کی آواز سنی جو لوگوں سے خیرات مانگ رہا تھا تو آپ نے فرمایا: افسوس ہے تجھ پرکہ آج کے دن بھی تو غیر خدا سے سوال کر رہا ہے حالانکہ آج تو یہ امید ہے کہ ماؤں کے پیٹ کے بچے بھی خدا کے لطف و کرم سے مالامال ہو کر سعید و خوش بخت ہو جائیں۔

عرفہ کے دن کی اہمیت سے آگاہ ہو جانے کے بعد جو امر قابل توجہ ہے وہ یہ ہے کہ عرفہ کے دن حضرت امام حسینؑ کی (کربلا میں) زیارت کی روایات میں بہت تاکید ملتی ہے، ان روایات سے استعفادہ کرتے ہوئے یہاں بعض اہم نکات ذکر کیا جا رہا ہے۔حضرت امام حسین کی عرفہ کے دن زیارت کرنے کے فضایل میں سے ایک فضیلت یہ ہے کہ اس دن حضرت کی زیارت کرنا عرش پہ خداوند متعال کی زیارت کرنے کے برابر ہے.

حضرت امام صادق(ع) سے روایت ہے کہ فرمایا، "خداوند متعال عرفہ کے دن اہل عرفات پہ عنایت فرمانے سے پہلے حضرت امام حسین (ع) کی قبر مطہر کے زواروں پر تجلی فرماتے ہوئے ان کی حاجات پوری کر دیتا ہے اور ان کے گناہ معاف فرما دیتا ہے اور اس کے بعد اہل عرفات کی مشکلات حل فرمانے کے لئے عنایت فرماتا ہے۔"

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .