حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،کراچی/ آثار افکار اکیڈمی پاکستان کے زیر اہتمام انیسواں سالانہ جلسہ تقسیم انعامات منعقد ہوا جس میں سال کی بہترین کتب اور بہترین شاعری کے ایوارڈز تقسیم کئے گئے اکیڈمی کے سرپرست اعلی علامہ حسن ظفر نقوی نے اکیڈمی کے قیام کے اغراض و مقاصد پر روشنی ڈالتے ہوے کہا کہ ساحر لکھنوی کی قائم کردہ اکیڈمی کا مقصد یہ ہے کہ اہل علم و دانش کی حوصلہ افزائی کی جائے اور سوشل میڈیا کے زمانے میں کتاب کی اہمیت کو اجاگر کیا جائے سوشل میڈیا کا جنون جلد ختم ہو جائے گا لیکن کتاب کا جنون باقی رہے گا اور ایک بار پھر کتاب کو اس کا حقیقی مقام مل جائے گا۔
علامہ رضی جعفر نقوی نے صدارتی خطاب میں انعام یافتگان کی حوصلہ افزائی کی اور اکیڈمی کی خدمات پر روشنی ڈالی تقریب سے علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی،علامہ باقر زیدی،علامہ فرقان حیدر عابدی وعلامہ نثار قلندری نے بھی خطاب کیا علامہ شہنشاہ حسین نقوی، عقیل عباس، یداللہ حیدر، شاعر حسین شاعر، ڈاکٹر جمال نقوی اور دیگر مصنفین اور شعرا کی کتابوں کو انعامات سے نوازا گیا آخر میں آثار و افکار اکیڈمی کے جنرل سکریٹری دانش مہدی نے مہمانان گرامی اور شرکا کا شکریہ ادا کیا