۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
صحن پیامبر اعظم (ص)

حوزہ/ یہ صحن نہ فقط حرم رضوی کا سب سے بڑا صحن ہے بلکہ عالم اسلام کے مقدس مقامات کے چند سب سے بڑے  صحنوں  میں سے ایک ہے، اس صحن میں ایک وقت میں ستّر ہزار ۷۰۰۰۰ افراد نماز پڑھ سکتے ہیں ۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، 28 صفر المظفر ختم المرسلین حضرت محمد مصطفیٰ(ص) کی رحلت جانگداز اور نواسہ رسول، لخت جگر علی و بتول حضرت امام حسن مجتبیٰ (ع) کی شہادت کا ہے اسی مناسبت سے حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کے مختلف صحنوں میں عزاداری و مجالس کا سلسلہ جاری ہے، خاص طور پر صحن پیامبر اعظم (ص) میں صفر کے آخری عشرے کی مناسبت سے ہر روز نماز مغربین سے پہلے اور بعد جالس عزا برپا کی جارہی ہیں  جن میں کورونا  کے پیش نظر حفظان صحت کے اصولوں کا خاص خیال رکھا جاتا ہے۔

صحن پیامبر اعظم(ص) ؛ حضرت امام علی رضا علیہ السلام کے حرم مطہر کا سب سے بڑا صحن ہے، اس صحن کا پہلا نام صحن جامع رضوی تھا جسے گذشتہ سال ۱۱ مارچ ۲۰۲۱ کو عید مبعث کے موقع پر تبدیل کر کے صحن پیامبر اعظم رکھ دیا گیا۔ اس صحن کا نام تبدیل کرنے کا مقصد ؛ دین محمدی(ص) کی ترویج اور پیغمبر گرامی اسلام(ص) کی سیرت و تعلیمات سے زائرین ومجاورین کو زیادہ سے زیادہ روشناس کرانا ہے۔ 

یہ صحن نہ فقط حرم رضوی کا سب سے بڑا صحن ہے بلکہ عالم اسلام کے مقدس مقامات کے چند سب سے بڑے صحنوں میں سے ایک ہے، اس صحن میں ایک وقت میں ستّر ہزار ۷۰۰۰۰ افراد نماز پڑھ سکتے ہیں ۔ اس صحن کا تعمیراتی منصوبہ ۱۹۸۷ میں شروع ہوا اور ۲۰۰۲ میں اختتام پذیر ہوا۔ صحن پیامبر اعظم کا رقبہ ۱۱۷۵۸۴ مربع میٹر ہے طول کے لحاظ سے ۳۶۳ میٹر اور عرض ۱۶۷ میٹر ہے۔

یہ صحن حضرت امام علی رضا علیہ السلام کی ضریح مطہر کے جنوب میں واقع ہے جس میں ۵۵ حجرے،۶ مینار اور تین ایوان ہیں جن کے نام باب الہادی (ع)، باب الکاظم (ع) اور ایوان ولیعصر ہیں ، صحن پیامبر اعظم(ص) کے دو مین گیٹ ہیں جن میں سے باب الرضا(ع) امام رضا روڈ(خیابان امام رضا) اور باب الجواد(ع) خسروی روڈ (خیابان شہید اندرزگو) سے متصل ہے؛ اس کے علاوہ بھی داخلے کے دیگر دروازے ہیں  جو کہ رواق امام خمینیؒ،صحن قدس، بست شیخ بہائی اور صحن غدیر کو اس صحن سے ملاتےہیں۔

صحن پیامبر اعظم(ص) کے جنوبی حصے میں’’ایوان ولی عصر‘‘،مشرقی حصے میں ’’باب الکوثر‘‘ہے ۔  ہر ایوان کے دونوں اطراف دو بلند و بالا  مینار ہیں۔ ان میناروں میں سے قبلہ کی جانب واقع دو میناروں کی بلندی ۷۰ میٹر ہے جبکہ دوسرے میناروں کی بلندی ۵۷ میٹر ہے، ان میناروں کا اسٹریکچر کنکریٹ، لوہے اور پتھر سے بنایا گیا ہے جس پر خوبصورت کاشی اور ٹائل لگائی گئی ہے مینار کے اوپر والے حصے کو سونے کے پانی سے مزیّن کیا گیا ہے۔ صحن پیامبر اعظم (ص) کے وسط میں پارکینگ نمبر۱ اور پارکینگ نمر۲ میں جانے کے لئے راستہ بھی ہے یہ پارکینگ حرم مطہر رضوی کے خادموں کے لئے مخصوص ہیں۔

قابل ذکر ہے کہ حرم امام علی رضا علیہ السلام کے اہم پروگرام، نماز جمعہ اور زائرین و مجاورین کے عظیم الشان اجتماعات کو اسی صحن میں منعقد کیا جاتا ہے ۔ 
 

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .