حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،حوزہ علمیہ شمالی خراسان کی صوبائی کونسل کے رکن،حجۃ الاسلام محمد نجفی زادہ نے ہفتۂ وحدت کی مناسبت سے صوبے بھر کے طلباء کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے عالم اسلام میں وحدت کے لئے مختلف حکمت عملیوں اور راہ حل پر روشنی ڈالی۔
حجۃ الاسلام نجفی زادہ نے مسلمانوں کے مشترکہ دشمنوں کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ آج دنیا کے بیشتر مسلمان امریکہ اور اسرائیل کو اپنا مشترکہ طور پر دشمن سمجھتے ہیں جو اسلام کو کمزور اور تباہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ مزید کہا کہ مشترکہ دشمنوں کا وجود، مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد و وحدت اور باہمی یکجہتی کے لئے سنگ میل ہے۔
انہوں نے مشترکہ دینی زبان کو مسلمانوں کے دیگر مشترکات میں سے قرار دیا اور مزید کہا کہ آج مختلف اسلامی مذاہب کے اکثر علمائے دین کا کہنا ہے کہ عربی زبان ہماری مذہبی زبان ہے اور اس زبان کو جانے بغیر مذہبی موضوعات کو صحیح طریقے سے سیکھنا بہت مشکل بلکہ ناممکن ہے۔
حجۃ الاسلام نجفی زادہ نے محبتِ اہل بیت(ع)کو مسلمانوں کے ایک اور مشترکات میں سے قرار دیتے ہوئے کہا کہ محبتِ اہل بیت(ع)اسلامی معاشرے کے اتحاد و وحدت کے مشترکات اور محوروں میں سے ایک ہے اور اس حوالے سے اہل سنت کی کتابوں میں بے شمار روایتیں موجود ہیں۔
انہوں نے منتخب صحابۂ کرام سے محبت کے اظہار کے بارے میں شیعہ عقائد کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ بعض شیعوں پر الزام لگاتے ہیں کہ وہ رسول خدا(ص)کے صحابہ سے محبت نہیں کرتے اور اس مسئلے سے یہ نتیجہ اخذ کرتے ہیں کہ شیعہ واقعتاً رسول اللہ صلی اللہ علیہ والہ و سلم سے بھی محبت نہیں کرتے،لہذا شیعہ کافر ہیں،جبکہ سچ یہ ہے کہ مسلمانوں کے تمام فرقے سچے صحابہ سے محبت کرتے ہیں اور ان سے محبت کرنے کو اپنے اوپر واجب سمجھتے ہیں،حالانکہ صف اول کے صحابۂ کرام کے مصداق کے بارے میں اسلامی مذاہب میں اختلاف ہے۔
حجۃ الاسلام نجفی زادہ نے کہا کہ امام صادق (ع) اپنے ایک تفصیلی خط میں کچھ اہم نکات کی طرف توجہ مبذول کرواتے ہیں،خاص طور پر ان صحابۂ کرام سے محبت کرنے کی ذمہ داری کے بارے میں کہ جنہوں نے پیغمبر اسلام(ص)کے بعد کسی چیز میں رد و بدل نہیں کیا،جیسے سلمان فارسی،ابوذر غفاری،مقداد ابن اسود کندی،عمار ابن یاسر،جابر بن عبداللہ انصاری،حُذیفہ ابن یمان،ابو ہیثم ابن تیِّھان،سہل ابن حنیف،ابو ایوب انصاری،عبادۃ ابن صامت، خُزیمہ ابن ثابت ذو شہادتین،ابو سعید خُدری اور وہ تمام لوگ جنہوں نے ان کی طرح عمل کیا۔
انہوں نے جغرافیائی قربت کو مسلمانوں کے مابین دیگر مشترکات میں سے ایک قرار دیا اور مزید کہا کہ آجمسلمان دنیا کے بیشتر علاقوں اور خطوں میں موجود ہیں،لیکن ان میں سے اکثر مغربی ایشیائی ممالک کے مرکزی خطوں اور گردونواح میں ایک خاص جغرافیائی حیثیت سے زندگی بسر کررہے ہیں۔