۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
آیت اللہ العظمی سید علی خامنہ ای

حوزہ/ نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے قائم کردہ نظام میں قوانین کے نفاذ کا حقیقی معیار عدل و انصاف اور کسی کا لحاظ کیے بغیر، حق کو اس کے حق دار تک پہنچانا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی| پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے جو نظام قائم کیا، وہ کئی ایک خصوصیات کا حامل تھا۔ ان میں سے سات مندرجہ ذیل خصوصیات یہ ہیں۔

ایمان اور معنویت

ریاست مدینہ کی پہلی خصوصیت لوگوں میں ایمان اور معنویت کی روح پھونکنا اور ان کے عقائد کو استحکام بخشنا ہے۔ پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم نے اس کام کا آغاز مکہ سے ہی آغاز کر دیا تھا لیکن مدینہ میں اس کے پرچمِ اقتدار کو پوری طاقت کے ساتھ بلند کیا۔

عدل و انصاف

 نبی اکرم صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کے قائم کردہ نظام میں قوانین کے نفاذ کا حقیقی معیار عدل و انصاف اور کسی کا لحاظ کیے بغیر، حق کو اس کے حق دار تک پہنچانا ہے۔

علم اور معرفت

نبوی نظام میں ہر چیز کی بنیاد علم و معرفت اور آگاہی و بیداری پر قائم ہے۔ یہاں آنکھیں بند کر کے آگے بڑھنے کی بالکل بھی گنجائش نہیں ہے۔

اخوت و بھائی چارہ

نبویؐ نظام میں خرافات، ذاتی مفادات اور نفسانی خواہشات کی بنیاد پر ہونے والے جھگڑوں کو برا سمجھا جاتا ہے اور ان کے خلاف جہاد کیا جاتا ہے۔

اخلاق و کردار کی اصلاح

 اخلاق و کردار کے ذریعے ریاست مدینہ ہر قسم کی اخلاقی برائیوں سے انسان کو پاک و صاف کرتی ہے اور اسے تمام آلودگیوں سے نجات دیتی ہے اور اسے ایک بااخلاق اور پاک و پاکیزہ انسان بناتی ہے " وَ یُزَکِّیهِمْ وَ یُعَلِّمُهُمُ الْکِتابَ وَ الْحِکْمَةَ..."

عزت و اقتدار

نبویؐ نظام اور اسلامی معاشرہ کسی سے وابستہ نہیں ہوتا اور نہ ہی غیروں کے سامنے دستِ سوال پھیلاتا ہے اسے اپنی عزت اور اپنے اقتدار سے بڑا پیار ہوتا ہے۔ وہ اپنی مصلحتوں کی تعیین خود کرتا ہے۔

مسلسل جدوجہد

اسلامی معاشرے اور نبویؐ نظام میں ٹھہراؤ اور جمود کا کوئی تصوّر نہیں ہے بلکہ یہاں تو مسلسل جدّوجہد، کوشش اور کام کا رواج ہے۔ یہاں ایسا مرحلہ ہی نہیں آتا جہاں ٹھہر کر آسانی سے یہ کہہ سکیں کہ کام ختم ہو گیا ہے، اب تو بس آرام کیا جائے۔

آیت الله سید علی خامنہ ای دامت برکاتہ

کتاب: 250 سالہ انسان، ص 37-36

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .