حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جامعۃ المصطفی میں تحقیقی امور کے وائس چانسلر حجۃ الاسلام والمسلمین مجید عبادی نے مجتمع آموزش عالی زبان و ادبیات کے ممتاز محققین کی تجلیل کے سلسلہ میں منعقدہ ایک پروگرام میں خطاب کرتے ہوئے کہا: جامعۃ المصطفی کا وجود علوم انسانی اور علوم اسلامی کا ترجمان ہے چونکہ بین الاقوامی طور پر علوم محمد و آل محمد (ص) کے نشر و اشاعت کی ذمہ داری کو انجام دے رہا ہے۔
انہوں نے کہا: جامعۃ المصطفی میں علمی اور ثقافتی امور کی بہت زیادہ اہمیت ہے اور انہیں ہمیشہ قدر کی نگاہ سے دیکھا جانا چاہئے بطورِ خاص جب اس کا تعلق دنیا کی مختلف قوموں کی زبان اور ثقافت سے برقرار ہوتا ہے۔لہذا علوم کے نقل و انتقال کے لئے اس زبان و ثقافت کے احترام اور اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
جامعۃ المصطفی کے اس استاد نے کہا: کبھی بھی دینی امور کی تشخیص کو مالی اور مادی مسائل میں پرکھا نہیں جاسکتا۔ جب ہم ایک علمی کام کی تحلیل اور پھر اس کی تشویق کرتے ہیں تو یہ چیز محقق کے انگیزے میں اضافے کا باعث بنتی ہے۔
جامعۃ المصطفی میں تحقیقی امور کے وائس چانسلر نے کہا: خدا کے لئے کام کرتے وقت اور علم الٰہی کے پھیلاؤ کے دوران بعض خناس اور شیطانی سوچیں عروج پر ہوتی ہیں اور اپنے تئیں اس نورانی راستے کی راہ میں رکاوٹ بننا چاہتی ہیں۔ لہذا اس وقت ہمیں اپنی آسمانی اور الہی افکار کو متعین کرنا چاہیے اور اپنے الہی کام میں تمام ظاہری خامیوں کے باوجود ان مسائل کے خلاف ٹھوس اقدامات کرنا چاہئیں۔
حجۃ الاسلام و المسلمین عبادی نے کہا: تحقیقی امور جامعۃ المصطفی کی علمی سرگرمیوں کے بنیادی اجزاء میں سے ایک ہے کیونکہ تحقیق؛ تعلیم کا ثمرہ ہوا کرتی ہے اور اگر اس کا ادراک نہ کیا گیا تو گویا ایسے ہے کہ ایک تنومند درخت بغیر ثمرہ کے ہو۔
انہوں نے مزید کہا: علومِ اسلامی اور علومِ انسانی کا مقام اسلامی اصولوں پر مبنی ہے۔ جامعۃ المصطفی نے "ہفتۂ پژوہش" (ہفتۂ تحقیق) کے موقع پر رہبر معظم انقلابِ اسلامی کے شعار "موانع کو برطرف کرنا اور حمایت کرنا" کے تحت تحقیق اور محققین کی حمایت کے سلسلہ میں ضروری اقدامات انجام دئے ہیں۔
انہوں نے اپنے خطاب کے آخر میں مجتمع آموزش عالی زبان، ادبیات و فرهنگ شناسی (ہائیر ایجوکیشن کمپلیکس آف لینگویج، لٹریچر اینڈ کلچرل اسٹڈیز) کی تحقیقی کاوشوں کو سراہتے ہوئے تحقیقی سرگرمیوں میں مزید بہتری کے لئے ہارڈ ویئرز اور سافٹ ویئرز کی تیاری پر بھی تاکید کی۔