حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،جامعۃ المنتظر لاہور کے مہتمم اعلیٰ علامہ محمد افضل حیدری نے انقلابِ اسلامی کی 43 ویں سالگرہ کے موقع پر تہنیتی پیغام میں کہاکہ کسی بھی انقلاب کے باقی رہنے کا انحصارتین عناصر قیادت کا کردار، پروگرام اور نظام پر ہوتا ہے۔ امام خمینی میں یہ تینوں اوصاف بدرجہ اتم موجود تھے کہ آج 44 سال بعد ،عالمی استکبار اور عالم کفر کی مخالفت اور سازشوں کے باوجود، انقلاب اسلامی نہ صرف موجود ہے بلکہ پہلے سے زیادہ مضبوط ہوا ہے۔
انہوں نے کہاکہ امام خمینی تقوی و پرہیز گاری کی اس منزل پر تھے کہ بانی انقلاب کی تعریف کے لئے مولوی یا شیعہ ہونا ضروری نہیں بلکہ صرف منصف مزاج انسان ہونا چاہیے۔ پوری دنیا میں امام خمینی کا کردار، نظام حکومت اسلامی اور ولایت فقیہہ کو تسلیم کیا جاتا ہے، دشمن بھی بانی انقلاب کے کردار پر انگلی نہیں اٹھا سکتا ۔جب کہ اسلام کو تلوار کے زور پر پھیلانے کا الزام لگانے کی طرح انقلاب کو طاقت کے ذریعے پھیلانے کا بھی الزام عائد کیا گیا ۔ امام خمینی کے پاکیزہ کردار نے عمامے، عبا قبا اور علماءکی عزت میں اضافہ کیا ہے۔
وفاق المدارس الشیعہ پاکستان کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ جب امام خمینی شاہ ایران کے خلاف انقلاب لانے کی بات کرتے تھے تو لوگ مذاق اڑاتے تھے کہ مولوی کیسے انقلاب لا سکتے ہیں اور وہ ملک کیسے چلائیں گے مگر رہبر انقلاب نے اتحاد عالم اسلامی کا درس دیا۔ فلسطین اور کشمیر کا مسئلہ کو حل کرنے پر زور دیا۔