۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
ماموستا مصطفی شیرزادی

حوزه/ امام جمعہ شہر مریوان نے کہا کہ امریکی اور صہیونی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی کرد اور سنی جوانوں کو منحرف کرنے کی کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں، یہ گروہ لالچ دے کر نوجوان نسل کو انقلابِ اسلامی سے منحرف کرنا چاہتے ہیں، اب تک یہ ٹولہ ناکام رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولوی مصطفی شیرزادی نے صوبۂ کردستان میں حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ حالیہ برسوں میں، ہم انقلابِ اسلامی کے خلاف فضلہ خور میڈیا نیٹ ورکس کی جانب سے مسلط کردہ ایک بھرپور میڈیا جنگ کا مشاہدہ کر رہے ہیں، جس میں کردستانی عوام کو سب سے زیادہ نشانہ بنایا گیا ہے۔

اِمام جمعہ شہر مریوان نے کہا کہ میڈیا کا یہ نیٹ ورک ایک مخصوص ٹولہ یا سیاسی تنظیموں کا ایک ذیلی مجموعہ ہے اور یہ ٹولہ کردستانی عوام اور سنیوں کے درمیان ایک اشتعال انگیز ماحول پیدا کرنے کے لئے اربوں کی منصوبہ بندی کر رہا ہے، جو کہ علیحدگی کے لئے شیطانی قوتوں کا عمل اور سازش ہے۔

اہل سنت عالم دین نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ کرد اور سنی عوام نے عملی طور پر اسلامی نظام اور انقلابِ اسلامی سے اپنی وفاداری کا ثبوت دیا ہے، مزید کہا کہ اس کے باوجود کہ کردستان کا خطہ کئی حوالوں سے غربت کا شکار ہے لیکن ان کوتاہیوں کی وجہ سے کبھی بھی اس خطے کے عوام نے اسلامی جمہوریہ ایران، امام راحل اور شہداء کی امنگوں سے خیانت نہیں کی ہے، جس کی وجہ اس عظیم قوم کی بیداری اور دشمن شناسی ہے۔

مولوی شیرزادی نے زور دے کر کہا کہ امریکی اور صہیونی حمایت یافتہ دہشت گرد گروہوں کی کرد اور سنی جوانوں کو منحرف کرنے کی کوششیں اب تک ناکام رہی ہیں، یہ گروہ لالچ دے کر نوجوان نسل کو انقلابِ اسلامی سے منحرف کرنا چاہتے ہیں، اب تک یہ ٹولہ ناکام رہا ہے۔

اِمام جمعہ شہر مریوان نے کہا کہ ہم اسلامی جمہوریہ کے مقدس نظام اور صدر مملکت آقائے رئیسی کی عوامی حکومت سے توقع کرتے ہیں کہ وہ کردستان خاص طور پر سرحدی شہر مریوان میں روزگار کی صورتحال پر زیادہ توجہ دیں اور اس خطے میں قابل افراد کی تعداد بہت زیادہ ہے لہٰذا ان لوگوں کی خدمت حاصل کرنے کے لئے ایک منصوبہ بنائیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .