حوزہ نیوز ایجنسی کے نامہ نگار کو انٹرویو دیتے ہوئے اہلسنت عالم دین و مریوانا کے مام جمعہ مولوی مصطفی شیرزادی نے کہا: امریکی انسانی حقوق ان مسائل میں سے ایک ہے جو آج ہمیشہ بین الاقوامی سطح پر اٹھایا جاتا ہے۔
مریوان کے امام جمعہ نے کہا: امریکہ کی سیاسی اور عسکری تاریخ کا مطالعہ کرنے سے ہم سمجھ سکتے ہیں کہ اس ملک کی لغت میں واحد چیز جس کی کوئی جگہ نہیں وہ "انسانی حقوق اور اقلیتوں کے حقوق کا دفاع" ہے۔
انہوں نے مزید کہا: اگر ہم امریکہ کی ماضی کی تاریخ پر نظر ڈالیں تو ہمیں اس ملک سے خونریزی، قتل و غارت، سرخ پوست اور رنگین پوست افراد کی جبری ہجرت ہی نظر آتی ہے جو کہ انسانیت کے خلاف بہت بڑا جرم ہے لیکن چونکہ اس وقت آج کے دور کی طرح کوئی میڈیا ایسا نہیں تھالہذا بدقسمتی سے ان مظلوموں کے خلاف امریکی جرائم کے بارے میں کوئی درست اعداد و شمار موجود نہیں ہیں۔
مولوی شیرزادی نے کہا: امریکی حکومت اور اس کے اتحادی گزشتہ چار دہائیوں سے اپنے اختیارات و وسائل سے سوء استفادہ کرتے ہوئے ہماری قوم پر دباؤ کو بڑھانے اور سیاسی اور اقتصادی پابندیوں کو دوگنا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں اور وہ اس گمان میں ہیں کہ یہ پابندیاں عوام پر دباؤ کو دوگنا کرنے کا سبب بنیں گی اور یہ بذات خود عوام کے عدم اطمینان کا باعث بنے گا۔ جس سے اسے داخلی فسادات شروع کروانے میں مدد ملے گی۔
مولوی شیرزادی نے کہا: امریکی انسانی حقوق کی حقیقی نوعیت اور ایرانی عوام کے حقوق کے دفاع میں ان کے جھوٹے نعروں اور پروپیگنڈوں کو اچھی طرح سے سمجھنا چاہیے اور نوجوان نسل کو ان سے روشناس کرانا چاہیے کیونکہ اگر ہم ایسا نہیں کرتے تو یہ مغربی اور امریکی میڈیا ہمارے نوجوانوں اور نوعمروں کے ذہنوں میں اپنا من پسند مواد بھر دے گا اور یہ بہت خطرناک ہے۔