۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
سکندر علی بہشتی

حوزہ/امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب (ع) ہمیں تاریخی لحاظ سے ایک محیر العقول اور جامع شخصیت کے طور پر نظر آتے ہیں، جہاں آپ کے فضائل ومناقب اپنے عروج پر ہیں اور آپ کے ماننے والوں اور پیروکاروں کے عشق ومحبت بھی اپنی بلندیوں کو چھوتے نظر آتے ہیں، انہی کمالات میں سے عشق کی بنا پر دوست نما دشمنوں نے دوستی کے نام پر انحراف کا راستہ اپنا یا تو دوسری طرف آپ کے دشمنوں کی دشمنیاں بھی حد سے زیادہ ہو گئیں۔

تحریر: سکندر علی بہشتی

حوزہ نیوز ایجنسی امیرالمومنین حضرت علی ابن ابی طالب (ع) ہمیں تاریخی لحاظ سے ایک محیر العقول اور جامع شخصیت کے طور پر نظر آتے ہیں، جہاں آپ کے فضائل ومناقب اپنے عروج پر ہیں اور آپ کے ماننے والوں اور پیروکاروں کے عشق ومحبت بھی اپنی بلندیوں کو چھوتے نظر آتے ہیں، انہی کمالات میں سے عشق کی بنا پر دوست نما دشمنوں نے دوستی کے نام پر انحراف کا راستہ اپنا یا تو دوسری طرف آپ کے دشمنوں کی دشمنیاں بھی حد سے زیادہ ہو گئیں۔

آپ علیہ السلام نے فرمایا: ھلک فی رجلان محب غال ومبغض قال. یعنی دو گروہوں کی ہلاکت کی نشاندہی کی، ایک گروہ نے محبت میں غلو کیا اور دوسرے گروہ نے دشمنی اور عداوت کا مظاہرہ کیا۔

افراط وتفریط کی راہ سے ہٹ کر وسطی واعتدال کو نجات وسعادت کے طور پر انتخاب کرنا اور آپ علیہ السلام کی حقیقی زندگی و تعلیمات کو مشعل راہ بنانا ہی واحد کامیابی کا راستہ ہے۔

علی علیہ السلام کے یوم ولادت، آپ علیہ السلام کی ذات، سیرت، کردار اور شخصیت کو اس کی گہرائیوں سے سمجھنے کا بہترین موقع ہے اور علی علیہ السلام کی شناخت کا ذریعہ قرآن، رسول اکرم اور اہل بیت علیہم السلام ہے۔

امیرالمومنین علیہ السلام کا بچپن، نوجوانی، جوانی، عمر رسیدگی کے سارے ایام کا مطالعہ کریں۔ بچپن کا وہ ماحول جہاں پیغمبرِ اسلام صلی اللہ علیہ والہ و سلم کی زیر سرپرستی آپ کی تربیت ہورہی ہے، نوجوانی کے ایام، مکہ میں بعثت اور دعوت الہی کے سرآغاز اور مشکلات وسختیوں سے بھرپور زمانہ، جوانی مدینہ میں اسلامی معاشرے کا قیام، اسلام کے نشروفروغ، جنگ وجدال اور فتح وکامیابی میں آپ صف اول کے مجاہد وسپہ سالار ہیں۔

جزیرۃ العرب میں اسلام کا پرچم بلند ہوتا ہے، ادھر پیغمبرِ اسلام رحمت خداوندی کے مہمان بنتے ہیں۔ ساتھ ایک مرتبہ پھر مشکلات، اسلام کی بقا اور مسلمانوں کی مصلحت میں خاموشی کا طویل عرصہ، اسلام کے تحفظ کی خاطر مشورہ اور رہنمائی کا فریضہ، 25 سال بعد ایک بار پھر عوام کا ہجوم، بیعت اور منصبِ خلافت پر عدل و انصاف اور اسلامی اقدار کی خاطر اصلاح کے آغاز کے ساتھ ہی داخلی مشکلات قاسطین، ناکثین ومارقین کے خلاف علمِ جہاد اور نہ رکنے والے فتنوں سے مقابلہ۔

آپ علیہ السلام کی زندگی مجاہدت، عبادت، عشق خداوندی، اطاعت رسول، دین کا تحفظ اور اشاعتِ اسلام مگر انجام پھر مسجد میں شہادت « فزت برب الکعبہ» کے ساتھ دنیا کو عظیم اور اہم پیغام دیا۔

علی علیہ السلام کی ولادت اللہ کے گھر میں ہوئی اور اللہ کے گھر میں ہی شہادت کے اعلیٰ مقام پر فائز ہوئے اور آپ علیہ السلام کی ولادت و شہادت کے درمیان کی زندگی بھی بندگی، اطاعت وعبادت اور اللہ کی راہ میں گزری، یعنی؛ علی علیہ السلام ایک کامل اور کامیاب انسان کا اعلیٰ نمونہ ہیں۔

آپ علیہ السلام کی نظر ظاہری کامیابیوں پر نہیں، بلکہ اللہ کی رضایت، اطاعتِ رسول اور دین کا تحفظ آپ کی مطمع نظر ہے۔

خداوند ہمیں علی کے طرز زندگی کو اپنانے کی توفیق عطا فرمائے!

والسلام علیکم

نوٹ: حوزہ نیوز پر شائع ہونے والی تمام نگارشات قلم کاروں کی ذاتی آراء پر مبنی ہیں حوزہ نیوز اور اس کی پالیسی کا کالم نگار کے خیالات سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .