۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
مولانا قنبر نقوی سرسوی

حوزہ/ دنیا حق بتائے کہ کیا آیت اللہ خامنہ ای کا یہ کمال نہیں ہے امریکہ و اسرائیل کے ساتھ ان مسلم قیادتوں کو بھی مسلم ثبوتوں کے ساتھ دہشتگردوں کی صفوں میں کھڑا کر دیا جو مقامات مقدسہ کے غلافوں میں اپنے بھیانک جرائم کو چھپائے ہوئے ہیں۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید قمر عباس نقوی نے رہبر معظم کی دور اندیشی اور مدبرانہ حمکت عملی کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای کی مدبرانہ اور روحانی شخصیت کی برکت سے دنیائے مظلو مین و محرومین کے جزبہ آزادی اور ظلم و ظالم کے خلاف آواز بلند کرنے والی تحریک کو قابلِ اعتبار توانائی ملی ہے۔ قائد عظیم الشان حضرت امام خمینیؒ کی دُعاوں ، اِخلاص اور تدابیروں کی قُبولیت کی شکل میں ایرانی انقلاب ( انقلاب اسلامی ) کو حیات حضرت نوحؑ عطا ہوئی ہے۔

قمر عباس نقوی نے مزید کہا کہ آیت اللہ خامنہ ای نے اپنے تقویٰ و علم، اعلی حکمت و بصیر ت، بین الاقوامی، سفارتی، انتظامی قوانین کا احترام اور عوامی مسائل و ضروریات اس خوبصورتی سے ادا کیے اور کر وائے کہ اپنے کو سُپر پاور سمجھنے والے آج ایران کی صالح طا قت کو تسلیم کرنے پر مجبور ہیں ۔ دنیا حق بتائے کہ کیا آیت اللہ خامنہ ای کا یہ کمال نہیں ہے امریکہ و اسرائیل کے ساتھ ان مسلم قیادتوں کو بھی مسلم ثبوتوں کے ساتھ دہشتگردوں کی صفوں میں کھڑا کر دیا جو مقامات مقدسہ کے غلافوں میں اپنے بھیانک جرائم کو چھپائے ہوئے ہیں-

قمر عباس نے تمام ہمدردان انقلاب و مظالمین خصوصا ایران کی غیور و بیدار باشندوں کو 43 ویں یوم آزادی/ انقلابی ساگرہ کے موقع پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ آپ سب اس لیے بھی لائق احترام و تعظیم ہیں کہ آپکا قیادت پر ( رہبر معظم ) اعمتاد و بھروسہ نیز آپ کے اتحاد و استحکام سے دشمن کے اس خیال ناقص کو ہمیشہ کے لئے نابود کردیا کہ امام خمینیؒ کی رحلت کے ساتھ انقلاب اسلامی بھی مردہ ہوجائے گا، آپ سب کے اس عمل خیر نے دشمنانِ انقلاب کو کفار و مشرکین مکہ کی فکر و صف میں کھڑا کر دیا ہے-

مولانا نے اپنے بیان کے اختتام پر کہا کہ کاش دنیائے اسلام بیدار ہو جائے اور اپنے دشمن کو پہچان لے ورنہ یوں ہی حجاب ، شہریت ، جماعتِ تبلیغ، طلاق اور تبدیلیِ مذہب کے نام پر بدنام و رسُوا ہوتے رہیں گے- اور دشمن ہماری دولت و قوت کو اپنے منصبوں پر خرچ کرتا رہے گا۔ کاش ہم عہد کر لیتے کہ اپنے وجود اور وقار بچانے کے لیے آیت اللہ سید خامنہ ای مدظلہ العالی اور صدر ڈاکٹر سید ابراہیم رئیسی مدظلہ جیسے عالم بیدار، مدبر ذی شعور اور عادلِ رحم دل کی تائید و حمایت کریں۔ انشاء اللہ تعالیٰ ہمارا یہ عمل جہاں ظالموں اور دہشتگردوں میں تھرتھرہٹ و مایوسی کا سبب بنے گا۔ وہیں جمہوریت و عدم تشدد پر مکمل یقین رکھنے والے ایران و ہندوستان کے تعلقات ہر محاز پر مزید مضبوط و مستحکم پیدا ہوگا.

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .