حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ٹیکسلا/ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر حجت الاسلام والمسلمین علامہ عارف حسین واحدی نے جامعۃ الرضا پنڈ گاکڑہ کی طرف سے منعقدہ " علی نقطہ وحدت سیمینار"میں شرکت کی اور سیرت علی علیہ السلام اور وحدت امت کے موضوع پر خطاب کیا۔
علامہ عارف واحدی نے کہا کہ قرآن کریم نے ہمیں امت واحدہ کہا ہے جو باعث افتخار ہے ہمیں قرآن کی تعلیمات کو عملی طور پر اجاگر کرنے کے لیے ایمانی جذبے سے عبادت سمجھ کر تمام مسلمانوں کو فرقہ واریت اور افتراق و انتشار سے بچانے اور انکو وحدت کی لڑی میں پرونے کے لیے مسلسل جدوجہد کرنے کی ضرورت ہے اس وقت عالمی سامراجی اور کفریہ قوتیں لگاتار عالم اسلام خلاف سازشوں میں مصروف ہیں مسلمانوں کو ان خطرناک سازشوں کے مقابلے میں سیسہ پلائی ہوئی دیوار بننا ہوگا، مضبوطی سے ان سازشوں کو ناکام بنانا ہوگا۔ اور وہ آپس کی وحدت کے ذریعے ہی ممکن ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اسلام دشمن اور وطن دشمن قوتیں خاصکر فرقہ وارانہ گروہ اور عناصر اصل میں پاکستان اور امت کو کمزور کرنے کی کوششوں میں مصروف ییں، ان کو ناکام بنانے کے لیے مولا علی علیہ السلام کی تعلیمات اور سیرت طیبہ سے استفادہ کی شدید ضرورت ہے ان کے دور حکومت میں یہی سازشیں عروج پر تھیں نہج البلاغہ کا مطالعہ کریں تو وہ بار بار مسلمانوں کو اتحاد کی افادیت بتاتے رہے، تفرقے اور انتشار کے نقصانات سے آگاہ کرتے رہے اور فرماتے رہے کہ آپ سب کا خدا ایک،رسول ایک،کتاب ایک ،تو کیوں تفرقہ ڈالتے ہو کیا یہی خدا کے حکم کی اطاعت ہے۔
علامہ عارف واحدی نے امیرالمومنین حضرت علی مرتضی علیہ السلام کی سیرت طیبہ کے مختلف گوشوں پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ جس قوم کے پاس حضرت محمد مصطفی اور علی حیدر کرار جیسے عظیم رول ماڈل موجود ہوں ان کو تو پوری دنیا پر حکومت کرنی چاہئیے مگر شاید ہماری بد قسمتی کہ ہم فکری اور عملی طور پر ان عظیم ہستیوں کی حقیقی پیروی نہ کر سکے ورنہ آج مسلمان معاشرہ سب سے زیادہ تعلیم یافتہ،ترقی یافتہ ہوتا اور سیاسی و اقتصادی میدان میں اغیار کی غلامی کرنے کی بجائے عزت و سرفرازی اور استقلال و آزادی کے ساتھ دشمنوں پر غالب ہوتے اور ان کے محتاج نہ ہوتے۔
سیمینار میں علامہ شبیر میثمی،علامہ امیر حسین جعفری،اہلسنت علماء کرام مولانا پیر سعید نقشبندی،مولانا قاضی ادریس اور دیگران نے بھی خطاب کیا۔ جناب مولانا سید جعفر نقوی نے اسٹیج سیکریٹری کے فرائض سر انجام دئے۔