۴ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۴ شوال ۱۴۴۵ | Apr 23, 2024
مدرسہ علمیہ ثقلین

حوزہ/ حکومت اور ذمہ دار ادارے صرف اظہار مذمت کے بجائے دہشتگردوں اور انکے سلیپر سیلز کا پتہ چلا کر انہیں مضبوط پراسیکیوشن کے ذریعہ قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مدرسہ علمیہ ثقلین قم کی جانب سے جامع مسجد کوچہ رسالدار پشاور میں بزدلانہ حملہ کی ایک بیان میں شدید مذمت کی ہے جسکا مکمل متن اس طرح ہے؛

وَ مَنۡ یَّقۡتُلۡ مُؤۡمِنًا مُّتَعَمِّدًا فَجَزَآؤُہٗ جَہَنَّمُ خٰلِدًا فِیۡہَا وَ غَضِبَ اللّٰہُ عَلَیۡہِ وَ لَعَنَہٗ وَ اَعَدَّ لَہٗ عَذَابًا عَظِیۡمًا
ترجمہ: اور جو شخص کسی مومن کو عمداً قتل کر دے تو اس کی سزا جہنم ہے جس میں وہ ہمیشہ رہے گا اور اس پر اللہ کا غضب اور اس کی لعنت ہو گی اور ایسے شخص کے لیے اس نے ایک بڑا عذاب تیار کر رکھا ہے۔ (النساء/93)

آہ!

جامع مسجد کوچہ رسالدار پشاور میں نماز جمعہ کی ادائیگی کے دوران دہشگردی کے بزدلانہ حملے میں امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین علامہ ارشاد حسین خلیل سمیت 60 سے زائد مؤمنین جام شہادت نوش کر گئے! انا للہ و انا الیہ راجعون!

ایک بار پھر سرزمین پاکستان بے گناہ نمازیوں کے خون سے رنگین کردی گئی،عبادت گزاروں کے خون کی ہولی کھیلی گئی اور مسجد کا تقدس پامال کردیا گیا۔ سانحہ پشاور حکومت اور سیکیورٹی اداروں کی آنکھیں کھول دینے کیلئے کافی ہے جو دہشتگردوں کو مین اسٹریم میں لانے اور ان سے مذاکرات کی باتیں کرتے رہتے ہیں۔

اس سانحہ نے سیکیورٹی اداروں کے تربیتی فقدان کا بھی پول کھول دیا ہے۔ ہمیشہ سے مظلوم شیعہ قوم کو ہی نشانہ بنایا جاتا ہے جو ناقابل قبول ہے۔

حکومت اور ذمہ دار ادارے صرف اظہار مذمت کے بجائے دہشتگردوں اور انکے سلیپر سیلز کا پتہ چلا کر انہیں مضبوط پراسیکیوشن کے ذریعہ قرار واقعی سزا دلوائی جائے۔

ادارہ ثقلین فاؤنڈیشن قم اس سانحہ کی بھرپور مذمت کرتے ہوئے شہداء کی بلندی درجات اور زخمیوں کی شفائے کاملہ و عاجلہ کیلئے اللہ کی بارگاہ میں دعاگو ہے اور لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کرتا ہے۔

ثقلین فاؤنڈیشن قم

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .