۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
شیخ مظاہر

حوزہ/آئی ایس او پاکستان کے ممبر مولانا شیخ مظاہر منتظری نے سانحۂ پشاور پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بزدلانہ کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،آئی ایس او پاکستان کے ممبر مولانا شیخ مظاہر منتظری نے سانحۂ پشاور پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے اس بزدلانہ کارروائی کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جب بھی ملتِ تشیع کے خلاف دہشتگردی ہوتی ہے تو وزیراعظم سمیت دیگر وزراء صرف مذمتی بیان پر اکتفاء کرتے ہیں اور چند ہی دنوں میں سانحے کو بھولا دیتے ہیں آخر یہ سلسلہ کب تک جاری رہے گا۔

انہوں نے واقعے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ حکومتی وزراء کی طرف سے من گھڑت بیانات، جبکہ سیاسی اور مذہبی رہنماؤں کی طرف سے قرار واقعی سزا دیئے جانے کا مطالبہ کرنا کافی نہیں ہے بلکہ عملی میدان میں ہمارے تحفظ کےلئے اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت ہے۔

شیخ مظاہر نے کہا کہ ہم کربلائی ہیں اور شہادت ہماری آرزو ہے، لیکن اس کا مطلب ہرگز یہ نہیں کہ ہمیں جینے کا حق بھی حاصل نہ ہو حکومت اگر ہمارا تحفظ نہیں کرسکتی تو ہمیں اجازت دے ہم اپنی حفاظت کرنا بخوبی جانتے ہیں۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .

تبصرے

  • محمدشاهد شیرازی IR 17:22 - 2022/03/05
    0 0
    سانحه پشاور موجود بے گناہ لوگوں کا شہید ہونا اور اس پر حکومتی اداروں کاصرف بیانات پر اکتفا کرنا ایک وطیرہ بن چکا ہے۔ اس سے ہماری جانوں کا ضائع ہونا نہیں بلکہ شہادت تو ہمارا نصیب ہونا ہماری دلی آرزو ہے لیکن اس سے ملکی امن کو جس طرح پایمال کیاجارہا ہے شاید اس کا اندازہ نہیں۔ سیاسی حکمرانوں نے آج تک اس ملک کی ساکھ کو نقصان پہنچانے میں جتنا کردار ادا کیا شاید ہی کسی نے کیا ہو۔ فورسز اور انتظامی پیرا ملڑی تو اپنا حق ادا کررہی ہیں لیکن ان کا کردار صرف یہی ہے جو ادا کرتے آرہے ہیں۔ آخر کب تک؟ اگر ریاست اپنے باشندوں کا تحفظ نہیں کرسکتی تو حداقل ہمیں اپنے حقوق کا خود تحفظ کرنے کا حق حاصل ہونا چاہیے جب اس طرح کی بات کیجائے اس وقت بھی ہمیں ایک طرف ہٹا دیا جاتا ہے۔ لیکن اب ہمارھ صبر کا پیمانہ لبریز ہوچکا ہے۔ کب تک آخر کب تک ہم اسی طرح اپنے نوجوانوں کی لاشیں اٹھاتے رہینگے۔