۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
مولانا علی حیدر فرشتہ

حوزہ/ پاکستان میں مسجدوں اور امام بارگاہوں مصروف نماز و عیادت بے گنا ہ ، شیعوں کا قتل عام ارباب حکومت کو دکھائی نہیں دیتا۔ مظلوموں کی فریاد و فغاں کی آوازیں سنائی نہیں دیتی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام مولانا علی حیدر فرشتہ نے کہا کہ اسلامی حکومت کے اغراض و مقاصد کے حوالے سے اسلامی مفکرین اور دانشوروں کا کہنا ہے کہ قیام عدل ، رفع فساد اور قیام امن ، افراد مملکت کو حریت فکر، مجلس قانون کو عیاشی اور سیاسی مساوات عطا کرنا ہے یعنی اسلامی حکومت کااصل مطمع نظریہ ہے کہ انسانوں کو غیرفطری رجحانات سے ہٹا کر فطرۃ اللہ یا نقطہ عدل پر قائم کیا جائے ۔

انہوں نے کہا کہ اسلام کے نام پر دنیا کے نقشہ پر قائم ہونے والا ملک پاکستان اپنے روز قیام سے لے کر آج تک بجائے اس کے کہ ایک مثالی اور عالیشان اسلامی مملکت بن کر صفحہ گیتی پر اپنا نام اور کام روشن کرے ، نہایت افسوس کے ساتھ یہ کہنا پڑتا ہے کہ پاکستان اسلام و انسانیت کے دامن پر بدنما داغ ہے ۔ آئے دن شیعہ مسلمانوں پر ظلم و ستم کے پہاڑ ڈھائے جارہے ہیں اور پاکستان کی سابق و لاحق بلا استثناء سب ہی حکومتیں اندھی، بہری اور گونگی ، بے بس، مجبور اور لاچار تماشائی بنی دیکھتی رہتی ہیں اور ظلم و انصافی کا قلعہ قمع کرنے میں پوری طرح ناکام اور نااہل ثابت ہورہی ہے ۔

غیرت زدہ تو ڈوب گیا ایک بوند میں

بے غیرتوں کو کوئی سمندر نہیں ملا

مجمع علماء و خطباء حیدرآباد دکن کے سرپرست اعلی نے کہا کہ پاکستان میں مسجدوں اور امام بارگاہوں مصروف نماز و عیادت بے گنا ہ ، شیعوں کا قتل عام ارباب حکومت کو دکھائی نہیں دیتا۔ مظلوموں کی فریاد و فغاں کی آوازیں سنائی نہیں دیتی۔پاکستان کے شیعوں کی جان ، مال ، عزت و آبرو کی حفاظت پاکستانی حکومت کی جواب دہی اور ذمہ داری کے مسئلہ پر خاموشی کیسی؟

انہوں نے مزید کہا کہ مسجد میں نماز جمعہ کے دوران خودکش دھماکہ ہوا جس کے نتیجہ میں 100 سے زائد نمازی جن میں امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین آقائی ارشاد حسین خلیل بھی شامل ہیں شہید ہوگئے ہیں اور قریب 200 سے زیادہ نمازی شدید طور سے زخمی ہوئے ہیں ۔ بعض میڈیا نمائندوں نے ان شہداکی حق تلفی کی ہے ۔ انہیں ہلاک ، جان بحق اور دوسرے الفاظ سے تعبیر کرتے ہیں جبکہ یہ مسلمہ حقیقت ہے کہ وہ شہید ہیں ۔

علی حیدر فرچتہ نے کہا کہ ہم اس سفاکانہ حملے کی پُرزور مذمت کرتے ہیں ، شہدا کی مغفرت اور بلندی درجات کی دعا کرتے ہیں ، زخمیوں کے جلداز جلد مکمل صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں اور شہداو متاثرین کے لواحقین و متعلقین سے اظہار ہمدری و یکجہتی کرتے ہوئے تعزیت پیش کرتے ہیں اور حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ شیعوں کے جان و مال و عزت و آبروکی حفاظت و سالمیت کو یقینی بنائے ۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .