حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، مولانا سید حمید الحسن زیدی نے کہا کہ پاکستان میں تاریخ نے ایک بارپھر کربلائی جیالوں کےخونی جذبۂ شہادت کوسلام کیا ، کربلا! جہاں ظلم تھک کر ہار جاتا ہے لیکن مظلومیت کبھی نوک نیزہ سے اپنی فتح کا اعلان کرتی ہے اور کھی سردربارخطبہ کی صورت میں ظالم کی رسوائی کا سامان فراہم کرتی ہے ۔
پاکستان کے شہر پشاور میں بنی امیہ کی ناپاک اولاد کےذریعہ یزیدی دہشتگردی کی تازہ مٹال بے گناہ نمازہوں کو نشانہ پیش کی گئی، اسلام کے نام پر دہشتگردی کاجوسلسلہ رسول اسلام صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد آپ کی بیٹی کے گھر کو جلاکر شروع ہوا تھا وہ اسلام کے نام پر بننے والے ملک میں اب بھی جاری ہے اور اس پر لگام لگانے میں اب تک اقتدار میں آنے والی ہرسرکار اور ہرپارٹی ناکام ہے اپنے ملک کے غریب اور مظلوم عوام کو بے دردی سے قتل کرنے والوں سے کیا بعید ہے کہ وہ ہمارے ملک عزیز ہندستان میں دہشت گردی کےواقعات انجام نہ دیتےہوں اور ہمارےملک کےبےگناہوں کواپنی درندگی کانشانہ نہ بناتے ہوں ۔
میں اس قسم کی دہشت گردی کاشرمناک خونی کھیل اور اس پر حکومت پاکستان کی خاموشی یا بےبسی ایک طرف پاکستان کے اندر مظلوم عوام کے جان ومال کے لیے نا امنی کا سامان ہے تودوسری طرف پوری دنیا منجملہ ہندوستان میں اسلام کی بدنامی اور مسلمانوں کے بارے میں بدگمانی کی بنیاد۔
مولانا نے کہا کہ ہم اس دردناک قتل و غارتگری کی شدید مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے یہ امید کرتے ہیں کہ وہ ظلم پر خاموشی کی روایت توڑتے ہوئے مجرموں اور دہشتگردوں کو جلد گرفتار کرکے سرعام پھانسی دے گی اور ایسا نہ کرپانے کی صورت میں اپنی نااہلی کا اعتراف کرتے ہوئے اقتدار سے دستبردار ہوجائے گی اگر ایسا نہ کیا تو اس شبہ کا یقین میں بدل جانا ناگزیر ہوگا کہ دہشت گرد کوئی اور نہیں بلکہ حکومت خود ان دہشت گردانہ کاروائیوں میں ملوث ہے ، یاد رکھنا چاہیے کہ ظلم پر خاموشی ظلم کی تائید ہوتی ہے اور ظلم کی تائید لعنت کا مستحق بناتی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ آخر میں ہم خداوندعالم کی بارگاہ میں دعا کرتے ہیں کہ وہ ان مظلوم شہدا کو جوار سرکار سیدالشہدا علیہ السلام میں جگہ عنایت فرمائے , ان کے داغدار اہل خانہ کو صبر جمیل عطا فرمائے اور ظلم وجور کے بانی ہر دور کے دہشت گردوں کو ان کےظلم کی دردناک سزا دے جیساکہ خداوند جبار قہار کا اعلان ہے ۔
سیعلم الذین ظلموا ای منقلب ینقلبون