۱۰ فروردین ۱۴۰۳ |۱۹ رمضان ۱۴۴۵ | Mar 29, 2024
عارف حسین واحدی 2

حوزہ / پشاور کے علاقہ قصہ خوانی بازار کی مسجد امامیہ کے سانحہ کے شہداء گرامی قدر کی نماز جنازہ میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کا مرکزی وفد شریک ہوا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پشاور کے علاقہ قصہ خوانی بازار کی مسجد امامیہ کے سانحہ کے شہداء گرامی قدر کی نماز جنازہ میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کا مرکزی وفد شریک ہوا۔ اس وفد میں شیعہ علماء کونسل کے مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی، مرکزی نائب صدر علامہ رمضان توقیر، مرکزی نائب صدر علامہ خورشید انور جوادی، مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ شبیر حسن میثمی، ایڈیشنل سیکرٹری علامہ ناظر تقوی، مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل سید سکندر عباس گیلانی ایڈووکیٹ، مرکزی رہنما علامہ حمید حسین امامی، مختلف صوبائی رہنما، بڑی تعداد میں علماء کرام اور سنی شیعہ کثیر عوام نے شرکت کی۔ نماز جنازہ میں بہت بڑی تعداد میں میڈیا اور سیکورٹی کے افراد موجود تھے۔

نماز جنازہ کے موقع پر مرکزی نائب صدر علامہ عارف حسین واحدی نے میڈیا کے مختلف چینلز سے گفتگو کرتے ہوئے اس سانحہ کے شدید الفاظ میں مذمت کی، شہداء کو خراج تحسین پیش کیا، شہداء کے لواحقین سے اظہار افسوس کیا۔

شہداء مسجد امامیہ کی نماز جنازہ میں شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی وفد کی شرکت

انہوں نے کہا: جب سے دہشت کردی نے دوبارہ سر اٹھانا شروع کیا تو ہم سیکورٹی اداروں کو مسلسل متوجہ کر رہے تھے کہ اس کو کنٹرول کرو، اس پہ توجہ دو کہ یہ کسی بڑے سانحے کا خطرہ ہو سکتا ہے۔ مگر ریاست مدینہ کے دعویدار اپنی سیاسی الجھنوں میں الجھے رہے اور غریب عوام کی حفاظت پر توجہ نہیں دی گئی۔

علامہ عارف حسین واحدی نے کہا: مسجد میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرتے نہتے نمازیوں کو خاک و خون میں غلطاں کرنا کہاں کی انسانیت ہے؟ یہ محسوس ہو رہا ہے کہ عوام کی جان و مال کو سیکورٹی فراہم کرنے میں حکومت مکمل طور پر ناکام ہو چکی ہے۔ فوری طور پر ان دہشت گردوں کو گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے اور جلد از جلد ان کو اس بہت بڑے جرم کی قرار واقعی سزا دی جائے۔

میڈیا سے گفتگو میں مرکزی نائب صدر نے کہا: ہم نے دہشت گردی کا مقابلہ امن و محبت اور اتحاد و وحدت کے ساتھ کیا ہے۔ پورے ملک میں اپنے 100، 100 جنازوں پر کھڑے ہو کر بھی ہم نے وطن عزیز کی خاطر امن و محبت اور قانون کی حکمرانی کی بات کی ہے۔

انہوں نے کہا: قائد ملت جعفریہ حضرت علامہ سید ساجد علی نقوی نے اس المناک سانحہ پر 3 روزہ سوگ اور بروز اتوار ملک گیر احتجاج کا اعلان کیا ہے۔

ہم ملک کے تمام طبقات خاص کر تمام شیعہ و سنی عوام سے اپیل کرتے ہیں کہ اس احتجاج میں پر امن طور پر شریک ہو کر یہ پیغام دیں کہ یہ ایک مسجد پر حملہ نہیں تھا بلکہ اسلام اور پاکستان پر حملہ تھا، پوری قوم پر حملہ تھا۔ ہم مل کر اس کا مقابلہ کریں گے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .