۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
حجۃ الاسلام ناظر مہدی محمدی

حوزہ/ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل عالمی حقوق انسانی کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان دہشت گردانہ حملوں پر مصلحت آمیز سکوت اختیار کرنے کے بجائے ان حملوں کا نوٹس لیں اور حکومت پاکستان پر ان دہشتگرد گروہوں کے خلاف کارروائی پر دباؤ بنائے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل نے کہا کہ پاکستان کے صوبہ خیبر پختون خواہ کے دارالحکومت پشاور کے خوانی بازار کے علاقے کوچہ رسالدار کی شیعہ جامع مسجد پر دوران نماز جمعہ دہشت گردانہ حملے کی افسوسناک خبر موصول ہوئی، جس میں خطیب و امام جمعہ حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا ارشاد حسین خلیلی سمیت 40 سے زائد نمازیوں کی شہادت واقع ہوئی ہے جبکہ متعدد نمازیوں کی زخمی ہونے کی خبر ہے۔ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل اس دہشت گردانہ بزدلانہ اور وحشیانہ حملے کی سخت سے سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے حکومت پاکستان سے یہ کہنا چاہتے ہیں کہ آخر پاکستان میں شیعوں کی قتل عام اور ٹارگٹ کلنگ کا سلسلہ کب ختم ہوگا، پاکستانی حکومت اقلیتی طبقات خاص طور پر شیعوں کو تحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوئی ہے اور اس طرح کی دہشت گردانہ حملے حکومت کی ناکامی کی دلیل ہے, پاکستانی حکومت دہشتگردی پر قابو پانے میں ناکام رہی ہے, اس لئے قاتلوں کی حوصلے بڑھے ہوئے ہیں۔

جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل عالمی حقوق انسانی کی تنظیموں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ان دہشت گردانہ حملوں پر مصلحت آمیز سکوت اختیار کرنے کے بجائے ان حملوں کا نوٹس لیں اور حکومت پاکستان پر ان دہشتگرد گروہوں کے خلاف کارروائی پر دباؤ بنائے۔ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل اس دلسوز سانحہ پر شہداء کی لواحقین کے خدمت میں تعزیت و تسلیت پیش کرتے ہوئے اللہ تعالیٰ سے دعا کرتے ہیں کہ اس دلسوز سانحہ پر تمام لواحقین کو صبر جمیل و جزیل عطا فرمائے اور تمام شہداء کو شہدائے کربلا کے ساتھ محشور فرمائے اور ان درندہ صفت دہشتگرد گروہوں کو اس صفحہ ہستی سے نیست و نابود فرمائے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .