۱ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۱ شوال ۱۴۴۵ | Apr 20, 2024
ضمیر عباس جعفری

حوزہ/ سید ضمیر عباس جعفری نے Impact & Use of Social Media کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کیا جس میں انہوں نے مومنین کو سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات کے بارے میں تفصیل سے لوگوں کو مطلع فرمایا اور اس حوالے سے مومنین کے سوالات کے تسلی بخش جواب بھی دئے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،مولانا سید ضمیر عباس جعفری نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کی دعوت پر لداخ یو ٹی کے ضلع کرگل کا پانچ روزہ دورہ کیا جس دوران انہوں نے سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات کے موضوع پر پانچ روزہ سیمینار سے خطاب کیا جس کا آغاز سید الساجدین امام زین العابدین علیہ السلام کی ولادت با سعادت کے موقع پر ہوئی۔

تصویری جھلکیاں: سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات کے موضوع پر کرگل میں 5 روزہ سیمینار کا انعقاد

اپنے دورے کے پہلے دن سید ضمیر عباس جعفری نے Impact & Use of Social Media کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کیا جس میں انہوں نے مومنین کو سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات کے بارے میں تفصیل سے لوگوں کو مطلع فرمایا اور اس حوالے سے مومنین کے سوالات کے تسلی بخش جواب بھی دئے, اس دوران انہوں نے کہا ہے کہ چند سوشل میڈیا پلیٹ فارم ہمارے تصاویر اور ویڈیو کو بغیر کوئی رقم لئے مفت میں دوسرے لوگوں تک پہنچاتے ہیں تو یہ سوچنے کی ضرورت ہے کہ کیوں یہ ہمیں مفت میں یہ سب دی جا رہی ہے اصل میں یہ ہمارا استعمال کر رہیں ہوتے ہیں پیسہ کمانے کے لئے اور ہمیں لگتا ہے کہ سب مفت میں دی جا رہی ہے ۔

سید ضمیر عباس جعفری نے کہا چوتھے امام کی ولادت با سعادت کا وقت ہے اور ہر زمانے کی ضرورت الگ ہوا کرتی ہے اور آپ جس زمانے میں رہتے ہیں آپ کو اس زمانے کے مطابق اپنے آپ کو تیار کرنا ہوتا ہے, جب چوتھے امام کے زمانے میں سختیاں تھیں تو امام زین العابدین علیہ السلام دعاؤں کو ذریعہ بنایا کرتے تھا اپنے پیغام کو پہنچانے کیلئے اور پانچویں امام اور چھٹے امام نے مدرسوں, علم اور گفتگو کو ذریعہ بنایا تھا اس زمانے کی ضرورتیں وہ تھیں اور ہم آج جس زمانے میں زندہ ہیں یہ میڈیا کا زمانہ ہے, میڈیا کے زمانے میں ہمیں سمجھنا ہوگا کہ میڈیا کیا ہے اور اسکا کیسے استعمال کرنا ہے, کیونکہ جنہوں نے یہ بنایا ہے بہت پلاننگ کے ساتھ بنایا ہے اور انکو للہ بللہ سے کوئی کام نہیں ہے اور نہ ہی خلوص نیت سے انہوں نے بنایا ہے بلکہ اپنے فائدے اور جوانوں کے دین کو برباد کرنے کیلئے یہ بنایا ہے , انہوں نے اپنے ایک ہدف کے تحت پورے میڈیا کا کریئشن کیا ہے تاکہ آپ کے ذریعے سے پیسہ بھی کمائے اور آپ کے دین کو برباد بھی کریں, اس حوالے سے تفصیل میں بیان جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے آفیشل یوٹیوب چینل پر سیمینار کے ویڈیو موجود ہیں۔

مولانا سید ضمیر عباس جعفری نے اپنے دورہ کے دوسرے روز خواتین کیلئے منعقدہ سیمینار سے خطاب کیا اور Impact & Use of Social Media کے موضوع پر خواتین بالخصوص جوان طبقہ کو سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات , فوائد اور نقصانات کے بارے میں تفصیلی بریفنگ دی, سید ضمیر عباس جعفری خواتین سے اپنے خطاب میں کہا کہ کرگل جیسے دینی اور پر امن ماحول میں زندگی بسر کرنے پر فخر کریں کیونکہ آج ہندوستان کے دوسرے شہروں میں عورتوں کیلئے تنہا چلنا بھی مشکل ہے آئے دن عصمت ریزی کے واقعات پیش آتے رہتے ہیں ۔

سید ضمیر عباس جعفری نے خواتین کو حجاب کی پابند رہنے کی تلقین کی اور کہا کہ آج یہی سوشل میڈیا ہے جس کے ذریعے آپ کو بے حجاب کرنے کی سازشیں چل رہی ہے, اس سیمنار کی مکمل ویڈیو بھی جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے آفیشل یوٹیوب چینل پر دستیاب ہے ۔

انہوں نے اپنے دورہ کے تیسرے روز جعفریہ اکیڈمی آف ماڈرن ایجوکیشن ہائیر سیکنڈری سکول کرگل جو جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے شعبہ تعلیم کا ایک شاخ ہے اور جمعیت العلماء اثنا عشریہ کے زیر نگرانی کام کرتا ہے کا دورہ کیا جہاں Role of Technology in Modern Education کے موضوع پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا تھا, جہاں جعفریہ اکیڈمی آف ماڈرن ایجوکیشن کے مینجمنٹ کمیٹی, پرنسپل اور اسٹاف نے مولانا سید ضمیر عباس جعفری کا خیر مقدم کیا اس موقع پر ان کے ہمراہ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے صدر حجۃ الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی, نائب صدر حجۃ الاسلام شیخ غلام علی مفیدی اور جنرل سیکرٹری حجۃ الاسلام شیخ ابراہیم خلیلی بھی موجود تھے۔

مولانا نے Role of Technology in Modern Education کی موضوع پر طالب علموں کو تفصیلی معلومات دی اور ان کے سوالات کے تسلی بخش جواب بھی دئے , اسکے بعد حجۃ الاسلام سید ضمیر عباس جعفری حجۃ الاسلام شیخ ناظر مہدی محمدی, حجۃ الاسلام شیخ غلام علی مف مفیدی اور حجۃ الاسلام شیخ ابراہیم خلیلی کے ہمراہ دنیا کے دوسرے سب سے سرد مقام دراس کیلئے روانہ ہوئے جہاں جامع مسجد شیعہ اثنا عشری دارالتبلیغ دراس میں اسی موضوع پر ایک سیمینار کا اہتمام کیا گیا تھا, حجۃ الاسلام سید ضمیر عباس جعفری نے مومنین دراس کو اس موضوع پر تفصیلی بریفنگ دی اور سوشل میڈیا کے فوائد اور نقصانات اور اسکے مثبت اور منفی اثرات کے حوالے سے مومنین کے سوالات کے تسلی بخش جواب بھی دئے۔

انہوں نے اپنے دورہ کے چوتھے روز انصار المہدی جوانان اثنا عشریہ کے زیر اہتمام منعقدہ انٹر اسکول قصیدہ و منقبت خوانی مقابلے میں بطور مہمان خصوصی شرکت کی اور بلتی اور اردو زبانوں میں اسکولی بچوں کے پیاری آوازوں میں قصیدہ اور منقبت خوانی سے مستفید ہوئے, اپنے خطاب میں سید ضمیر عباس جعفری نے قصیدہ اور منقبت خوانی کو ائمہ معصومین علیہم السلام کا سنت قرار دیا اور اسکولی بچوں کو اس سنت کے ذریعے اہل البیت علیہم السلام کا پیغام دنیا تک پہنچانے کی تلقین کی, اس کے بعد سید ضمیر عباس جعفری نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کےطصدر اور اراکین کے ہمراہ جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے زیر نگرانی کام کر رہے الزہراء گرلز ہوم کا دورہ کیا جہاں الزہراء گرلز ہوم کے جنرل سیکرٹری محمد حسین شعبانی نے سید ضمیر عباس جعفری کا خیر مقدم کیا, سید ضمیر عباس جعفری نے وہاں زیر تعلیم بچیوں اور طالبات سے ملاقات کی اور ان بچیوں کی حوصلہ افزائی کی اور زندگی میں آگے بڑھنے کی کوشش اور دین مبین اسلام کی تعلیمات حاصل کرکے اپنی بہتر مستقبل کیلئے سعی و کوشش کرنے کی تلقین کی اور سوشل میڈیا کے مثبت و منفی اثرات کے موضوع پر روشنی ڈالی اور الزہراء گرلز ہوم میں زیر تعلیم طالبات کو ان کی زندگی کو مقاصد تک پہونچانے کی جمعیت العلماء اثنا عشریہ اور کمیٹی کی کارکردگی اور کاوشوں کو سراہا۔

اسی روز شام کو مولانا سید ضمیر عباس جعفری نے جمعیت العلماء اثنا عشریہ کرگل کے شعبہ سماجی بہبود کے زیر انتظام چل رہے جوادیہ پروجیکٹ کیئر ہوسٹل کا دورہ کیا اور اس ہوسٹل میں زیر تعلیم طلباء سے ملاقات کی اور سوشل میڈیا کے مثبت اور منفی اثرات فوائد اور نقصانات کے موضوع پر تفصیلی گفتگو کی۔

انہوں نے اپنے دورہ کے پانچویں اور آخری روز جوانوں کے گزارش پر احاطہ حوزہ علمیہ اثنا عشریہ کرگل میں Social Media Challenges & Opportunities کے موضوع پر منعقدہ سیمینار سے خطاب کیا اور اس موضوع پر جوانوں کو تفضیل سے روشنی دی اور جوانوں کے سوالوں کے تسلی بخش جواب بھی دئے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .