حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،اسلام آباد/ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری جنرل علامہ ناصر عباس جعفری نے وزیراعظم عمران خان کے قوم سے خطاب کے بعد ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے پاکستان کے داخلی و خارجی معاملات میں امریکی مداخلت کی شدید الفاظ میں مذمت اور امریکہ کے سفیر کو ملک سے نکالنے کا مطالبہ کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکہ سے تعلقات کے بدلے ہمیں ستر ہزار سے زائد جانوں کی قربانی دینا پڑی ہے، پاکستان کے امن و امان کی تباہی اور معاشی و اقتصادی بدحالی کی تمام تر ذمہ داری امریکہ پر عائد ہوتی ہے، قومی غیرت و حمیت کا یہ تقاضا ہے کہ سیاسی جماعتوں کی طرف سے باہمی اختلافات کو نظر انداز کرکے امریکی سازشیوں کے خلاف یکساں مؤقف اختیار کیا جائے، ماضی میں متعدد قومی معاملات پر وزیراعظم کا غیر ذمہ دارانہ رویہ ملت تشیع کے لئے مایوس کن رہا، پشاور اور کوئٹہ کے سانحات میں حکومت کی بے حسی نے ہمارے دلوں کو زخمی کیا۔
علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ ان سارے اختلافات کے باوجود امریکہ کے خلاف وزیر اعظم کے موقف کی تائید کرتے ہیں، ملکی خود مختاری پر کسی کو طاقت کے بل بوتے پر حملہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، امریکہ کے خلاف ملک بھر میں مظاہروں کی اپیل کرتے ہیں، امریکی پرچم نظر آتش کرکے پاکستانی قوم امریکی حکومت کے خلاف اپنی نفرت کا اظہار کرے۔
انہوں نے مزید کہا کہ دھمکی کب دی گئی، کیوں دی گئی، یہ وقت ایسے سوالوں کا نہیں بلکہ دھمکی دینے والے کو دندان شکن جواب دینے کا ہے، امریکہ کا اصل چہرہ کھل کر سامنے آنے کے بعد کسی کے لئے اب کوئی ابہام باقی نہیں، پوری قوم امریکی مداخلت کو اپنی خود مختاری پر حملہ سمجھتے ہوئے اس کے خلاف بھرپور احتجاج ریکارڈ کرائے۔