۱ آذر ۱۴۰۳ |۱۹ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 21, 2024
تصاویر/ نشست بصیرتی بررسی مسائل منطقه و جبهه مقاومت در مدرسه علمیه حقانی

حوزہ/حجۃ الاسلام والمسلمین سید ہاشم الحیدری نے بیت المقدس کی آزادی کو نزدیک قرار دیتے ہوئے کہا کہ مزاحمتی محاذ کے لئے سب سے بڑی نعمت رہبرِ معظمِ انقلابِ اسلامی امام خامنہ ای کا وجود ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، اسلامی تحریکِ مزاحمت عراق کے سیکرٹری جنرل حجۃ الاسلام والمسلمین سید ہاشم الحیدری نے قم المقدسہ میں طلباء و علماء کی ایک نشست سے خطاب کے دوران، خطے اور مزاحمتی محاذ کے مسائل پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے لئے یہ جاننا ضروری ہے کہ رہبرِ معظّمِ انقلابِ اسلامی کیوں جہادِ تبیین کے نتیجے پر پہنچے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ آج کے طالب علم کو اچھی طرح درس و تدریس میں مصروف رہتے ہوئے سماجی مسائل پر پوری طرح سے توجہ دینا چاہئے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین الحیدری نے کہا کہ رہبرِ انقلاب نے فرمایا کہ جہادِ تبیین تمام مؤمنین پر فرض ہے؛ یہ دیکھنا چاہئے کہ کون سے مقدمات رہبرِ انقلابِ اسلامی کے حکم کو جامۂ عمل پہنا سکتے ہیں۔

انہوں نے سید حسن نصراللہ کے ساتھ اسرائیل اور امریکہ کی دشمنی کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہ دشمنی سید بزرگوار حسن نصراللہ کے ولایت اور ولایت مداری کے مسئلے کی وجہ سے ہے۔

اسلامی تحریکِ مزاحمت عراق کے سیکرٹری جنرل نے کہا کہ میں اسلامی جمہوریہ ایران سے باہر بیٹھ کر، اس ملک کی سائنسی اور تعمیراتی سمیت مختلف شعبوں میں نمایاں ترقی دیکھ رہا ہوں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین سید ہاشم الحیدری نے مختلف مادی اور معنوی میدانوں میں انقلابِ اسلامی کی کامیابیوں کو بیان کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ انقلابِ اسلامی کی مادی اور معنوی کامیابیوں کو منبروں اور محفلوں کے ذریعے تسلسل سے بیان کیا جانا چاہئے۔

تحریکِ مزاحمت عراق کے سربراہ نے کہا کہ اقتصادی تعطل کا مسئلہ عالمی مسئلہ بن چکا ہے اور یہ مسائل صرف اسلامی جمہوریہ ایران تک محدود نہیں ہیں؛ اس مسئلے کو حل اور واضح کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ اسلامی جمہوریہ ایران میں امن و امان ایک عظیم، عجیب اور معجزاتی نعمت ہے۔ مغربی دنیا اور حتی امریکہ میں بھی لوگوں کی جانیں محفوظ نہیں ہیں اور انہیں مختلف قسم کے خطرات کا سامنا ہے۔

حجۃ الاسلام والمسلمین الحیدری نے کہا کہ تمام تر مشکلات کے باوجود اسلامی جمہوریہ ایران کو عالم اسلام کے لئے ایک رول ماڈل کے طور پر متعارف کرایا جائے؛ کیونکہ اسلامی جمہوریہ ایران نے معنوی ترقی کے ساتھ مادی لحاظ سے طب، اقتصادیات، زراعت اور جدید ٹیکنالوجی جیسے شعبوں میں بھی نمایاں ترقی کی ہے۔

انہوں نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ دشمن انقلابِ اسلامی، نظامِ اسلامی ایران اور ولایت فقیہ کے مقدس چہرے کو داغدار کرنا چاہتے ہیں، مزید کہا کہ وہ عمامہ جو انقلابی نہ ہو وہ اسلام کے دشمنوں کے حق میں ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .