۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
حجت الاسلام و المسلمین سید صدرالدین قبانچی امام جمعه نجف اشرف

حوزہ/حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے کہا کہ آج عالمِ کفر، اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات سے بھرپور اسلام سے خطرہ محسوس کر رہا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، امام جمعہ نجف اشرف عراق حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے اس بات پر زور دے کر کہا کہ آج عالمِ کفر، اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات سے بھرپور اسلام سے خطرہ محسوس کر رہا ہے اور اسی وجہ سے امریکہ خطے میں اپنی مرضی کو وسعت دینے کے لئے ایک اعتدال پسند اسلام کی تشکیل اور اسلامی دنیا میں اس کے نفاذ کے لئے مختلف منصوبہ بندیوں میں مصروف عمل ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ منصوبہ، داعش کی طرح اسلامی پرچم کے زیر سایہ امریکی حمایت یافتہ تکفیری منصوبہ ہے۔

اِمام جمعہ نجف اشرف نے اس بات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہ عالمِ اسلام کے خلاف مغربی اور امریکی منصوبہ ایک فکری منصوبہ ہے نہ کہ فوجی، کہا کہ اس بات کا اعلان ایک سابق امریکی وزیر نے کیا تھا کہ ہم مشرق وسطیٰ میں اعتدال پسند اسلام کے نام سے یورپی اسلام کی تلاش کر رہے ہیں۔

حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ امریکن رینڈ انسٹی ٹیوٹ آج اس منصوبے کو اسلامی دنیا میں نافذ کرنے کی کوششوں میں مصروف عمل ہے۔

انہوں نے یہ بیان کرتے ہوئے کہ متعصب تکفیری اسلام کو امریکہ کی حمایت حاصل ہے اور ہم اس کے خلاف ہیں، کہا کہ ایک اعتدال پسند اسلام، دینِ محمدی صلی اللہ علیہ والہ و سلم ہے جو کہ امریکی اعتدال پسند اسلام کے مخالف ہے۔ امریکی اسلام ایسا ہے کہ جس میں نماز تو ہوتی ہے لیکن نہی عن المنکر نہیں کیا جاتا، ظالم حکمرانوں کی طرف توجہ نہیں ہوتی، شراب نوشی عام ہوتی ہے، مسلمان قومیں بکھر جاتی ہیں، حکومتیں مزدوروں کے ہاتھوں میں ہوتی ہیں اور یہ شخص کوئی حرکت نہیں کرتا۔ امریکی اسلام میں لوگ نماز پڑھتے ہیں اور علماء، مجتہدین اور مذہب کا مقابلہ کرتے ہیں۔دولت لوٹ لی جاتی ہے اور سب ایک دوسرے کے دست و گریباں ہیں۔ امام حسین علیہ السلام پر گریہ بھی کرتے ہیں اور یزید کے ہاتھوں کا بوسہ بھی لیتے ہیں۔ عزت اور وقار کے سوا سب کچھ کرتے ہیں اور ظالموں کے خلاف لب کشائی نہیں کرتے۔

اِمام جمعہ نجف اشرف نے کہا کہ ہم ایک معتدل محمدی اسلام کی تلاش میں ہیں جو اہل بیت علیہم السلام کی سیرت کے مطابق ہو؛ وہ اسلام جس کے بارے میں نبی اکرم صلی اللہ علیہ والہ وسلم نے فرمایا:« من رأی منکم سلطانا جائرا مستحلا لحرم الله ناکثا لعهد الله فلم یغیر ما علیه کان حقا علی الله ان یدخله مدخله». جو کوئی ظالم بادشاہ کو دیکھے جو خدا کے محرمات کو حلال سمجھتا ہو، خدا کے عہد کو توڑتا ہو اور خدا کے رسول صلی اللہ علیہ والہ و سلم کی سنت کی مخالفت کرتا ہو، خدا کے بندوں پر ظلم کرتا ہو ہے اور اگر وہ اپنے قول و فعل سے اس کی مخالفت نہ کرے تو خدا اس کو اس ظالم بادشاہ کے جہنم میں داخل کرے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم اسلام محمدی کے خواہاں ہیں جو کہتا ہے: «من لم یهتم بامور المسلمین فلیس بمسلم» جو مسلمانوں کے معاملات پر توجہ نہیں دیتا وہ مسلمان نہیں ہے۔ ہم ایک ایسے اسلام کی تلاش میں ہیں جو "هیهات منّا الذلة" کا نعرہ لگائے۔ ہمیں حسینی اسلام چاہئے جس کا نعرہ ہے « اما والله لا اعطیکم بیدی اعطاء الذلیل ولا افر فرار العبید» (خدا کی قسم میں تمہارے سامنے سر نہیں جھکاؤں گا اور نہ ہی غلاموں کی طرح بھاگوں گا۔) ہم ایک اعتدال پسند اسلامِ محمدی چاہتے ہیں جو کہتا ہے: (ان الصلاة تنهی عن الفحشاء والمنکر). ہم اعتدال پسند اسلام کے خواہاں ہیں جو کہتا ہے: (ولله العزة ولرسوله وللمؤمنین).

حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے آخر میں کہا کہ آج عالمِ کفر، اہل بیت علیہم السلام کی تعلیمات سے بھرپور اسلام سے خطرہ محسوس کر رہا ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .