حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،امام جمعہ نجف اشرف حجۃ الاسلام والمسلمین سید صدرالدین قبانچی نے کہا کہ اربیل ایک خودمختار ریاست ہے، لیکن کردستان میں اسرائیلی چھاؤنیوں کی موجودگی افسوسناک ہے۔
انہوں نے شمالی عراق میں اسرائیلی اڈوں پر حالیہ ایرانی بمباری کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ اربیل اور سلیمانیہ کو مکمل خودمختاری حاصل ہے، لیکن اسرائیل کو کوئی حق حاصل نہیں ہے۔
حجۃ الاسلام سید صدر الدین نے مزید کہا کہ حقیقت یہ ہے کہ شمالی عراق میں ایسے اڈے ہیں جو عراق کی خودمختاری کی خلاف ورزی اور آئین کی مخالفت کرتے ہیں اور ہمارے ہمسایہ ممالک کی پریشانی کا سبب بنے ہوئے ہیں۔
امام جمعہ نجف اشرف نے عراقی حکومت سے اسرائیلی اڈوں کے بارے میں تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا اور کہا کہ کردستان کو صہیونی اڈوں کے وجود پر مؤقف اختیار کرنا چاہئے۔
حجۃ الاسلام والمسلمین قبانچی نے دونوں کردستانی جماعتوں سے مطالبہ کیا کہ وہ ایوان نمائندگان میں اپنے نمائندے پر متفق ہوں اور شیعہ تنظیموں سے متحد ہونے کی اپیل کی۔
امام جمعہ نجف اشرف نے سنیوں سے یہ بھی مطالبہ کیا کہ وہ آیۃ اللہ العظمی سیستانی کے اس خوبصورت فرمان پر توجہ مرکوز رکھیں کہ "سنی صرف ہمارے بھائی نہیں ہیں، بلکہ وہ ہماری جان ہیں" لہذا شیعہ شیعہ تنازعہ میں نہ پڑیں۔
انہوں نے عالمی سطح پر جاری شیعہ نسل کشی پر اقوام متحدہ اور بین الاقوامی کمیٹیوں کی خاموشی کی بھی شدید الفاظ میں مذمت کی اور شیعہ ہیروز کی استقامت کو سراہتے ہوئے قطیف کے عوام اور سعودی عرب کے شیعوں کی استقامت کی قدردانی کی اور کہا کہ شہداء کا خون کبھی رائیگاں نہیں جائے گا۔