از قلم :حجۃ الاسلام والمسلمین مولانا شیخ مظاہر حسین محمدی پرنسپل مدرسہ باب العلم مبارکپور،ضلع اعظم گڑھ(اتر پردیش) ہندوستان
حوزہ نیوز ایجنسی । جمعۃ الوداع یعنی شہراللہ رمضان المبارک کے رخصت ہونے اور الوداع کرنے کا اعلان کرنے والا جمعہاس میں کوئی شک نہیں ہے کہ تمام دن اور راتیں اللہ کی بنائی ہوئی ہیں اور وہ انکا مالک ہےمگر ان میں جمعہ کا دن "سید الایام" یعنی دنوں کا سردار "حج المساکین" مسکینوں کا حج"عید الاسبوع" ہفتے کی عید کے نام سے احادیث میں بیان کیا گیا ہے اور حضور نے فرمایا ہے کہ سب سے بڑا اور افضل دن جسمیں سورج طلوع ھوا وہ جمعہ کا دن ہے اور اسی دن حضرت آدم علیہ السلام کے اجزاء تخلیق کو جمع کر کے خلق کیا گیا ہے (اسی وجہ سے اس دن کو جمعہ کہا جاتا ہے )اور اسی دن جنت میں داخل کیا گیا اس دن دو ساعتیں قبولیت دعا کی ہیں پہلی ساعت دونوں خطبوں کے درمیان میں وقفہ کی ساعت ۔دوسری ساعت نماز عصر سے غروب آفتاب کی ساعتمگر رمضان المبارک میں اس کی اہمیت اور فضیلت میں ستر گنا اضافہ ہوجاتا ہے کیونکہ حدیث میں ذکر ہے کہ رمضان المبارک میں ہر عمل کا ثواب ستر گنا زیادہ ہوجاتا ہے۔
نبی کریم ﷺ کاارشاد ہے ماہ رمضان میں ہر روز افطار کے وقت دس لاکھ افراد کی بخشش ہوتی ہے۔
اور ہفتے بھر کی مجموعی تعداد کے برابر بخشش جمعہ کے روز ہوتی ہے جمعہ کے فضائل اور مضاعف ہوجاتے ہیں۔
جب وہ جمعۃالوداع ہوجائے کیونکہ یہ رمضان المبارک کے اس آخری عشرے میں آتا ہے جو جہنم سے آزادی کا عشرہ ہے اس خاص عشرےمیں لیلۃ القدر بھی ہوتی ہے۔جسمیں خلوص دل اور خلوص نیت سے کی جانے والی عبادت ہزار ماہ کی عبادت سے افضل و بہتر ہوتی ہےلیلۃالقدر خیر من الف شھر کہ کرخدا وند متعال نے سورہ قدر میں جسکی طرف اشارہ فرمایا ہے۔
اس عشرے میں اللہ کی رحمت اپنے بندوں پر کسطرح نازل ہوتی ہے اسکا اندازہ نبی رحمت کے اس ارشاد سے لگایا جا سکتا ہے
آپ فرماتے ہیں اللہ رب العزت روزانہ افطار کے وقت ایسے دس لاکھ بندوں کو جہنم سے آزاد کرتا ہے جو اپنی بد اعمالیوں کے سبب جہنم کے مستحق ہوچکے ہوتے ہیں اور جب رمضان المبارک کا آخری دن ہوتا ہے تو اس دن اتنے لوگوں کو جہنم سے آزاد کیا جاتا ہے جس قدر پورے مہینے میں آزاد ہوچکے ہیں ۔
جمعۃ الوادع
یعنی رمضان المبارک کی رخصتی کا پیغام دینے والا آخری جمعہ چونکہ یہ جمعہ ہمیں رمضان المبارک سے جدا کر رہا ہے اور ہم اس ماہ خدا شہر اللہ کو الوداع کہ رہے ہیں اس جمعہ کے بعد رمضان المبارک کی ساعتیں اگلے سال تک نصیب نہیں ہوں گیاسلئے اہل ایمان اور اہل توحید اس دن کو بڑے بوجھل دل کے ساتھ رخصت کرتے ہیں کیونکہ اس کے ساتھ ہی رمضان المبارک کی رخصتی عمل میں آجاتی ہے لہٰذا یہ جمعہ ماہ رمضان کے رخصت ہونے سے پہلے ہمیں دعوت فکر دیتا ہے کہ ہم اپنے اعمال و کردار کا جائزہ لیں اور اپنا مکمل حساب کرکے اللہ تعالی کے حضور اپنی غلطیوں اور کوتاہیوں کی معافی مانگیں وہ ارحم الراحمین غفور و رحیم ہے ضرور بخشے گا -
اس کے حضور سجدہ ریز ہوکر یہ دعا کریں کہ ہماری بے رنگ عبادت میں رنگ قبولیت بھردے اور ابرار میں قرار دے اور آئندہ سال کی زندگی میں صراط مستقیم پر ثابت قدم رہنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
واضح رہے کہ امام خمینی ؒ نے (رمضان المبارک سنہ ۱۳۹۹ھ میں)ہر سال جمعۃ الوداع کو مسلمانوں کے قبلہ اول بیت المقدس کو غاصب اسرائیل حکومت سے آزادی اور فلسطین کے مظلوم مسلمانوں کے حق میں دعا اور احتجاج کا دن قرار دیا تب سے آج تک دنیا کے مختلف و متعدد ممالک میں یوم قدس بڑی آن بان اور شان کے ساتھ منایا جاتا ہے۔لہٰذا ہمیں اپنے فلسطینی بھائیوں کی کامیابی اور غاصب اسرائیل کی نابودی کے لئےبھی ضرور دعا اور احتجاج کا انعقاد و اہتمام کرنا چاہیئے۔اور اسلامی شان و شوکت اور ایمانی جذبۂ اخوت و ہمدردی کا خوب سے خوب تر مظاہرہ کرنا چاہیئے۔اور دنیا بھر میں جہاں جہاں بھی برادران ِاسلام دشمنان ِ اسلا م اور ظالم حکومتوں کے ظلم و تعدی اور ناانصافی کا شکار ہیںان کے جان و مال و عزت و آبرو کی حفاظت و سالمیت کے لئے مقام دعا میں فراموش نہیں کرنا چاہیئے۔ المختصر رہبر معظم آیۃ اللہ العظمیٰ آقائی خامنہ ای حفظہ اللہ تعالی کے فرمودات کے مطابق ’’مہم چیز یہ ہے کہ اسلامی دنیا کو فلسطین کے مسئلہ سے غفلت نہیں کرنی چاہیئے‘‘۔