۳۱ فروردین ۱۴۰۳ |۱۰ شوال ۱۴۴۵ | Apr 19, 2024
آندھرا پردیش

حوزہ/ مولانا عباس باقری نے تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ آج سے تقریباً سو سال پہلے نجدی ملعونوں نے مدینہ منورہ میں واقع قدیم قبرستان جنت البقیع میں مزاراتِ آل رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو ڈھاکر رسول و آلِ رسول سے دشمنی کا علنی ثبوت فراہم کردیا، اس ظلم پر عالَمِ اسلام کو چاۂیے کہ وہ سعودی گورنمنٹ کے خلاف احتجاج کرے اور اس بات پر دباؤ بنائے تاکہ ہم خود جنت البقیع کی تعمیرِ جدید کو عمل میں لاسکے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،نگرم، صوبۂ آندھرا پردیش جنوب ہندوستان میں ہشتمِ شوال روز انہدام جنت البقیع آندھرا پردیش شیعہ علماء بورڈ کے صدر گورنمنٹ شیعہ قاضی مولانا سید عباس باقری صاحب کی نگرانی میں نگرم سے پاسرلاپوڈی درگاہِ حضرت زہرا س تک احتجاجی ریلی نکالی گئی جس میں نگرم کے جوانوں نے شرکت کی اور آلِ سعود اور اسلا‫م دشمن طاقتوں کے خلاف اپنے شدید غم و غصہ کا اظہار کرتے ہوئے جنت البقیع کی تعمیر نو کا مطالبہ کیا۔

راستے میں آلِ سعود کے مظالم کے خلاف نعرے لگائے گئے ریلی کے اختتام پر درگاہِ حضرت فاطمہ (ع) میں نوحہ خوانی و سینہ زنی ہوئی۔

مولانا عباس باقری نے تقریر کرتے ہوئے فرمایا کہ آج سے تقریباً سو سال پہلے نجدی ملعونوں نے مدینہ منورہ میں واقع قدیم قبرستان جنت البقیع میں مزاراتِ آل رسول صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم کو ڈھاکر رسول و آلِ رسول سے دشمنی کا علنی ثبوت فراہم کردیا، اس ظلم پر عالَمِ اسلام کو چاۂیے کہ وہ سعودی گورنمنٹ کے خلاف احتجاج کرے اور اس بات پر دباؤ بنائے تاکہ ہم خود جنت البقیع کی تعمیرِ جدید کو عمل میں لاسکے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .