حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،رہبر انقلاب اسلامی نے بدھ کی صبح ترکمنستان کے صدر سردار بردی محمد اوف اور ان کے ہمراہ آئے وفد سے ملاقات میں دونوں ملکوں کے تعلقات میں زیادہ سے زیادہ وسعت اور مضبوطی لانے کی ضرورت پر زور دیا اور اسے دونوں ملکوں کے لئے سودمند قرار دیتے ہوئے فرمایا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کا موقف، ہمسایہ ممالک سے تعلقات کو فروغ دینا ہے اور یہ بالکل درست موقف ہے۔
آيۃ اللہ العظمی سید علی خامنہ ای نے زور دیکر کہا کہ رکاوٹوں کو عبور کرنے کے لیے دونوں ملکوں کا آپسی تعلقات کو فروغ دینے کا عزم اور سنجیدہ ارادہ ضروری ہے،آپ نے کہا: علاقائي اور عالمی سطح پر ایران اور ترکمنستان کے دوستانہ تعلقات کے کچھ مخالفین ہیں تاہم رکاوٹوں کو بہر صورت دور کیا جانا چاہیے۔
انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مشترکہ تعاون کے کمیشن کو سنجیدگي سے سرگرم عمل ہو جانا چاہیے اور لگاتار کام کر کے، سمجھوتوں کو نتیجے تک پہنچانا چاہیے۔
اس ملاقات میں، جس میں صدر مملکت سید ابراہیم رئیسی بھی موجود تھے، ترکمنستان کے صدر جناب سردار بردی محمد اوف نے کہا: ترکمنستان کی حکومت کی ترجیح، ہمسایہ ملکوں سے تعلقات کا فروغ ہے اور ہم کوشش کر رہے ہیں کہ آج تعاون کے جن دستاویزات پر دستخط ہوئے ہیں، ان کے پیش نظر، مختلف میدانوں بالخصوص گيس، بجلی، مصنوعات کے نقل و حمل اور اسی طرح بڑے بڑے پروجیکٹس پر عملدرآمد میں دونوں ملکوں کے اچھے تعلقات کو پہلے سے زیادہ مضبوط بنائیں۔
ترکمنستان کے صدر نے دونوں ملکوں کے تعلقات کی تیسویں سالگرہ کی طرف اشارہ کرتے ہوئے، رہبر انقلاب اسلامی سے کہا کہ ترکمنستان اور ایران کے تعلقات کے فروغ کی دائمی حمایت کے سبب میں اپنی طرف سے اور ترکمنستان کی قوم کی طرف سے، آپ کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔