۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مولانا صدیق اللہ چودھری

حوزہ / حوزہ نیوز ایجنسی کے شعبہ بنگلہ زبان کے چیف ایڈیٹر مولانا مجید الاسلام شاہ نے ایران کے شہر قم میں مغربی بنگال کے ریاستی وزیر مولانا صدیق اللہ چودھری سے ملاقات کرتے ہوئے خصوصی گفتگو کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

حوزہ نیوز ایجنسی کے مطابق،ایران کے شہر قم میں المصطفیٰ انٹرنیشنل یونیورسٹی میں زیر تعلیم اور حوزہ نیوز ایجنسی کے شعبہ بنگلہ زبان کے چیف ایڈیٹر مولانا مجید الاسلام شاہ نے ایران کے شہر قم میں ممتا بنرجی کے کابینی وزیر اور جمعیۃ علماء بنگال کے صدر مولانا صدیق اللہ چودھری سے ملاقات کرتے ہوئے خصوصی گفتگو کی اور مختلف امور پر تبادلہ خیال کیا۔

مذاہب اسلامی کا اتحاد ہی ہندوستان کی پہچان ہے، مولانا صدیق اللہ چودھری

مولانا مولانا مجید الاسلام شاہ نےصدیق اللہ چودھری سے ایران کے بارے میں سوال کیا گیا کہ ایران کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ انہوں نے جواب میں کہا کہ ایران آنے سے قبل اسلامی جمہوریہ ایران کے تعلق سے میرا تصور الگ تھا لیکن ایران آنے کے بعد جب میں نے یہاں کے ملک اور اسلامی نظام اور انسان دوست فکر کو دیکھا تو میری فکر اور خیال اس ملک کو لیکر بالکل بدل گئی ہے اور میں وطن واپس جاکر اپنے سفرنامے میں یہاں کی انسان پرور سونچ کا تفصیل کے ساتھ لکھوں گا، انشاء اللہ۔

اسلام کسی بھی برادری کو کافر کہنے کی اجازت نہیں دیتا ہے

تقریب بین المذاہب کے حوالے سے بات کرتے ہوئے صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ہم ہندوستان میں مختلف مذاہب کے لوگوں کے ساتھ زندگی بسر کرتے ہیں، ساتھ میں بیٹھتے ہیں کھانا کھاتے ہیں، لیکن ہمارے درمیان کوئی اختلاف نہیں، لیکن کچھ مولوی کہتے ہیں کہ شیعوں کے ساتھ کوئی تعلّقات نہ رکھنا؟! اس کی کیا وجہ ہے اس کا جواب ابھی تک مجھے نہیں ملا!۔

مذاہب اسلامی کا اتحاد ہی ہندوستان کی پہچان ہے، مولانا صدیق اللہ چودھری

ریاستی وزیر بنگال نے مزید کہا کہ ہمارے یہاں مختلف مذاہب کے لوگوں کے ہاتھ کا بنا ہوا کھانا کھانے میں کوئی حرج نہیں ہے لیکن مسلمانوں کی ایک جماعت ہے جو لوگوں کے ہاتھ کا کھانا نہیں کھاتے صرف اس وجہ سے کہ وہ شیعہ ہیں!"یہ بات میری سمجھ میں نہیں آتی ہے۔

آخر میں صدیق اللہ چودھری نے کہا کہ ہم سب انسان ہیں، ہم میں کوئی اختلاف نہیں، البتہ مذہب کے کچھ نظریاتی اختلاف ہو سکتے ہیں۔لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہم کسی بھی برادری کے لوگوں کو کہیں گے کہ وہ کافر ہیں، ان کے ساتھ کھانا نہیں کھایا جا سکتا اور نہ ہی ان سے تعلقات رکھنا صحیح ہے جو کہ بالکل غلط ہے۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .