۴ آذر ۱۴۰۳ |۲۲ جمادی‌الاول ۱۴۴۶ | Nov 24, 2024
مراد رضا

حوزہ/امام خمینیؒ کی زندگی نمونۂ عمل ہے ان لوگوں کے لئے جو امیر المومنین(ع) کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں امام خمینیؒ کی زندگی کا اگر مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے الہی پیغامات پر عمل کیا ہے اور ان کی خصوصیت یہ تھی کہ وہ صرف اور صرف اللہ سے ڈرتے تھے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،ہندوستان کے مشہور و معروف خطیب اور محقق و مصنف حجت الاسلام مولانا مراد رضا رضوی نے امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی برسی کے موقع پر حوزہ نیوز کے نمائندے سے گفتگو کرتے ہوئے اسی مناسبت سے حال ہی میں کوثر میڈیا ک جانب سے ریکارڈ کی گئی اپنی وڈیو کلپ ارسال فرمائی، مرسولہ ویڈیو کا آغاز حجت الاسلام مولانا محمد جواد رضوی کی خوبصورت آواز  کے توسط سے بذریعۂ کلام پاک ہوا بعده اس ویڈیو جلسے کی نظامت حجت الاسلام مولانا عاصم علی باقری صاحب نے فرمائی۔

مولانا مراد رضا رضوی نے اپنی تقریری ویڈیو میں امام خمینی(رح) کی برسی کو یاد کرتے ہوئے کہا،امام خمینی(رح) صدی کی اس عظیم الشان، قہرمان اور دشمن شکن شخصیت کا نام ہے جنہوں نے اہل بیت اطہار(ع) کی زندگی کو ان کی سیرت کو اپنی زندگی کا اٹوٹ حصہ بناکر بتایا کہ اہل بیت اطہار(ع) کے پیرو کیسے ہوتے ہیں اور جو اہل بیت اطہار(ع) کا حقیقی پیرو ہوتا ہے وہ رکاوٹوں سے نہیں گھبراتا وہ دشمنوں سے نہیں گھبراتا اور وہ بس اہل بیت اطہار(ع) کے راستے پر چلتے ہوئے آنے والی رکاوٹ کے سامنے سینہ سپر ہوجاتا ہے اور ان رکاوٹوں کو کس طریقے سے فرصت میں تبدیل کرکے ترقی کی راہ نکال لیتا ہے،انہیں رکاوٹوں سے راستہ نکالتا ہے۔

ہندوستان کے اس مشہور و معروف خطیب نے کہا اگر غیبت کے زمانے میں ان باتوں کو عملی نمونے کی صورت میں دیکھنا ہے تو امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی زندگی کا ایک مطالعہ کافی ہوگا کہ وفات کے اتنے زمانے کے گزرنے کے باوجود آج تک لوگوں کے دلوں میں امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کی محبت باقی ہے ایک عام انسان جو ان چیزوں سے واقف نہیں ہے وہ بھی جب امام خمینی رحمۃ اللہ علیہ کے بارے میں سنتا ہے ان کی شخصیت کو تعصب کی عینک ہٹا کے دیکھتا ہے تو اس کے دل میں  نرم گوشہ پیدا ہوتا ہے ایسا کیوں ہے؟کیونکہ یہ قرآن کا فیصلہ ہے اور دعویٰ ہے کہ تم اگر خدا کے راستے پر چلو گے تم اگر خدا کے حقیقی نمائندوں کے راستے پر چلو گے  اہل بیت اطہار(ع) اور ان سب کے میرِ کارواں رسول اکرم(ص) کے بتائے ہوئے راستے پر چلو گے تو خداوندعالم لوگوں کے دلوں میں تمہاری محبت ڈال دے گا:إِنَّ الَّذِينَ آمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ سَيَجْعَلُ لَهُمُ الرَّحْمَـٰنُ وُدًّا۔

مولانا نے کہا،اتنی دشمنیوں کے باوجود آج کیوں لوگوں کے دلوں میں امام خمینی(رح) کی محبت ہے؟ یہ وہ سوال ہے جسکا جواب تلاش کرنے سے ہم پر حقیقت کے کئی دروازے وَا ہونگے، جس کے دل میں بھی حق کی محبت ہے اللہ کی محبت ہے اہل بیت اطہار(ع) کی محبت ہے جو بھی رسول اللہ(ص)کی محبت رکھتا ہے تو اس کے دل میں امام خمینیؒ کی محبت پائی جائے گی لہذا ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم ان چیزوں کو نگاہ میں رکھیں کہ جو امام خمینیؒ نے اپنی زندگی کے مختلف حصوں میں اہل بیت(ع) کے حقیقی پیرو ہونے کو عملی طریقہ سے بطور دلیل ثابت کرنے کی کوشش کی ہے امام خمینیؒ کی زندگی نمونۂ عمل ہے ان لوگوں کے لئے جو امیر المومنین(ع) کے راستے پر چلنا چاہتے ہیں امام خمینیؒ کی زندگی کا اگر مطالعہ کیا جائے تو پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے الہی پیغامات پر عمل کیا ہے اور ان کی خصوصیت یہ تھی کہ وہ صرف اور صرف اللہ سے ڈرتے تھے اور اللہ کے علاوہ کسی اور سے ڈرتے نہیں تھے کسی اور سے خوف تھا ہی نہیں کسی ملامت کرنے والے کی ملامت سے خوف زدہ نہیں ہوتے تھے ان کے ہاں جو سب سے اہم خصوصیت پائی جاتی تھی وہ ان کا امیرالمومنین(ع) کی طرح ان کے یہاں بھی شجاعت تھی قدرتمند شجاعت ان کے یہاں پائی جاتی تھی ایسی عظیم خصوصیت پائی جاتی تھی کہ وہ حکومت وقت سے ٹکرا گئے گئے ظالمانہ نظام سے ٹکراگئے یہ ایسی صورت میں تھا کہ جب صدام کے زمانے میں جنگ کے خاتمے کی بات آئی تو وہاں پر بھی شجاعت کا مظاہرہ کیا اور صلح کر کے بتایا کہ شجاعت ہمیشہ لڑنے کا نام نہیں ہے اپنے نفس پر کنٹرول کرنے کا نام ہے

مولانا نے امام خمینیؒ کی خصوصیات کا مزید تذکرہ کرتے ہوئے کہا،دوسری جو خصوصیت امام خمینیؒ میں تھی وہ یہ تھی کہ ان کے یہاں ہیجان زدگی نہیں تھی یعنی کوئی مسئلہ سامنے آجاتا تھا دشمن کی طرف سے تو وہ فورا آپے سے باہر نہیں ہوجاتے تھے امام خمینیؒ پیرس سے جب ایران پہنچے ہیں اور وہ سارے واقعات رونما ہوئے ہیں اور وہ ان کی عالمی تقریر جو دنیا بھر میں مشہور ہے جسمیں انہوں نے کہا کہ میں حکومت بناؤں گا اس تقریر کے بعد اس وقت ایران میں موجود ایک ملک کے نمائندے نے کہا تھا اس شخص کا کیا کہنا جو اپنے آپ پر  مظالم ڈھائے گئے ہیں ان کے سلسلے میں کچھ بھی نہیں کہتا ہے یعنی امام خمینی پر جو مظالم ڈھائے گئے ہیں انکا ذکر تک نہیں کرتا اتنے زیاده سننے والے ہونے کے باوجود....

مولانا نے کہا، تیسری خصوصیت امام خمینیؒ کی تھی اولویت کو پہچاننا،ہم ایک ساتھ سب کچھ کرنا چاہتے ہیں ہم ایک ساتھ سارے کام چھیڑ دینا چاہتے ہیں امام خمینی رحمت اللہ علیہ میں جو سب سے بڑی خصوصیت تھی وہ یہ تھی کہ وہ اولویت سنجی کرتے تھے؛ سب کام تو نہیں کر سکتے تھے، یہ خصوصیت امیرالمومنین(ع) کی تھی امیرالمومنین(ع) نے جب حکومت کو سنبھالا تو خود امیرالمومنین نے کہا تھا 25 ایسی چیزیں تھی کہ جن کو مجھے ختم کرنا تھا جو کہ بدعت تھیں لیکن میں نہیں کر پایا اس لیے کہ موقع نہیں دیا گیا۔

بہترین خطیب و ادیب مولانا مراد رضا رضوی نے بعده مزید خصوصیات پر روشنی ڈالتے ہوئے دشمن کو پہچاننا اور کبھی بھی اسکا اعتبار نہ کرنا امام خمینیؒ کی اہم خصوصیات میں شمار کیا اور اسے ہی کامیابی و ناکامی کا محور گردانا ساتھ ہی نصرت الٰہی پر مکمل یقین کو امام خمینیؒ کی ذات کا جزء لاینفک بیان فرمایا۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .