۶ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۶ شوال ۱۴۴۵ | Apr 25, 2024
احکام شرعی

حوزہ/اگر گاڑی کمپنی کی ملکیت ہو تو ڈرائیور کا عمل جایز نہیں اور گاڑی کے غاصبانہ استعمال کی بابت کمپنی کا حق ادا کرے لیکن اگر گاڑی خود ڈرائیور کی ملکیت ہو اور کمپنی کے ساتھ سامان لانے اور لے جانے کا معاہدہ کیا ہو تو اگر مذکورہ عمل معاہدے سے منافات نہ رکھتا ہو تو وصول کیا گیا کرایہ کوئی اشکال نہیں رکھتا۔

حوزہ نیوز ایجنسی/

سوال: ایک ڈرائیور کسی کمپنی کے لئے اس کا سامان لے کر جاتا ہے اور اسی وقت ایک دوسرا شخص بھی اسے اپنا سامان دیتا ہے تاکہ کمپنی کے سامان کے علاوہ اسے بھی لے کر جائے اور کرایہ وصول کرے لیکن کمپنی یہ بات قبول نہیں کرتی تو کیا مذکورہ کرایہ اشکال رکھتا ہے؟

جواب: اگر گاڑی کمپنی کی ملکیت ہو تو ڈرائیور کا عمل جایز نہیں اور گاڑی کے غاصبانہ استعمال کی بابت کمپنی کا حق ادا کرے لیکن اگر گاڑی خود ڈرائیور کی ملکیت ہو اور کمپنی کے ساتھ سامان لانے اور لے جانے کا معاہدہ کیا ہو تو اگر مذکورہ عمل معاہدے سے منافات نہ رکھتا ہو تو وصول کیا گیا کرایہ کوئی اشکال نہیں رکھتا۔

احکام شرعی:معاہدے کی مدت کے دوران کسی اور کے لئے کام کرنا

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .