حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حجۃ الاسلام والمسلمین سید مہدی میرباقری نے عید غدیر کی شام کو حرم حضرت معصومہ (س) میں خطاب کرتے ہوئے کہا: اللہ تعالیٰ غدیر کے بارے میں فرماتا ہے کہ میں نے غدیر کے دن اپنی نعمتوں کو تمام کر دیا، اور وہ دین جو تمہاری رہنمائی اور ہدایت کے لیے ضروری تھا اسے درجہ کمال تک پہنچا دیا اورتمہارے حوالے کردیا، اور وہ ذمہ داریاں جو پیغمبر اکرم (ص) کے دوش مبارک پر تھیں آج وہ ان سے سبکدوش ہو گئے۔
انہوں نے مزید کہا: غدیر کا منظر ظاہری طور پر مکمل اور کامیاب تھا، اور سب نے حتیٰ کہ صف آراء ہونے والے منافقین نے بھی بیعت کی، اور الہی مشن کا بوجھ پیغمبر اسلام (ص) کے کاندھے سے کم ہوگیا۔
حجۃ الاسلام والمسلمین میر باقری نے کہا: خدا کے تمام اسمائے حسنیٰ کا خلاصہ امام معصوم کے وجود میں ہوتا ہے اور امام معصوم کے ذریعہ سے ہدایت الہی کی جانب قدم بڑھایا جا سکتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا: غدیر کے دن حضرت علی علیہ السلام کو جانشین مقرر کرنے کا مطلب یہ ہے کہ علی (ع) کے ذریعے ہی حقائق ہستی تک پہنچا جا سکتا ہے کیونکہ جب علی (ع) کو ولی اور جانشین ہونے سے تمام ابواب الہی انسان کے لیے کھل گئے ہیں۔
حرم معصومہ (س) کے خطیب نے کہا: شیطان اور دشمنوں کی پوری کوشش تھی کہ غدیر کے دن یہ الہی حقیقت ظاہر نہ ہو اور غدیر کے بعد بھی اس الہی باب کو مسدود کرنے کی کوشش جاری رہی کہ کسی طرح اس حقیقت الہی سے لوگوں کو دور کیا جا سکے۔
انہوں نے کہا: وہ ریسمان الہی جو دلوں کو جوڑتی ہےاور خدا کے تمام اسمائے حسنیٰ کو اپنے وجود میں سموئے ہوئے ہے، وہ ذات و ولایت علی بن ابی طالب (ع)ہے کیونکہ خدا جانتا تھا کہ پیارے پیغمبر اسلام (ص)کی وفات کے بعد امت اسلامی بٹ جائے گی۔