۸ اردیبهشت ۱۴۰۳ |۱۸ شوال ۱۴۴۵ | Apr 27, 2024
آماده‌سازی پناهگاه برای مسلمانان مهاجر در مکزیک

حوزہ/ میکسیکو میں لاطینی مسلم فاؤنڈیشن کے سربراہ کی کوششوں سے اس ملک میں مسلمان تارکین وطن کے لیے ایک نئی پناہ گاہ بنائی گئی۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، لاطینی مسلم فاؤنڈیشن کے صدر کی کوششوں سے، ایک ایسی جگہ جو طویل عرصے سے بار کے طور پر استعمال ہوتی تھی میکسیکو جانے والے مسلمان مہاجرین کی پناہ گاہ بن گئی۔

یہ پناہ گاہ امریکی سرحد پر میکسیکو کے شہر تیجوانا میں ایک شراب خانے (بار) کے طور پر استعمال ہوا کرتی تھی لیکن اب اسے دنیا بھر سے میکسیکو میں داخل ہونے والے مسلمان مہاجرین کی خدمت کے لیے پناہ گاہ میں تبدیل کر دیا گیا ہے۔

اس جگہ کے استعمال کو تبدیل کرنے کا خیال لاطینی مسلم فاؤنڈیشن کی صدر سونیا گارسیا نے پیش کیا تھا۔ ان کے مجوزہ منصوبے کے مطابق یہ پناہ گاہ مختلف حصوں پر مشتمل ہے جن میں نماز کے کمرے اور وضو، قانونی مشورہ، طبی دیکھ بھال، زبان کی تربیت اور قرآنی تربیت شامل ہیں اور مردوں اور خواتین کے لیے الگ الگ سونے کے لئے کمرے تیار کیے گئے ہیں۔

گارسیا نے کہا کہ یہ جگہ مشروبات کے لئے استعمال ہوتی تھی اور ہم نے اسے حلال جگہ میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا۔

برسوں پہلے وہ ایک اور پناہ گاہ میں بطور رضاکار مہاجرین کی خدمت کر رہے تھے پھر وہاں پہلی بار باپردہ خواتین کو دیکھا اور اسی وقت اس کے ذہن میں مسلمانوں کے لیے خصوصی پناہ گاہ وقف کرنے کا خیال آیا۔

واضح رہے کہ تیجوانا شہر جہاں تقریباً 100 مسلمان رہتے ہیں، میکسیکو کے شمال مغرب میں اور ریاستہائے متحدہ امریکہ کی سرحد کے قریب واقع ہے اور تقریباً 13 لاکھ کی آبادی کے ساتھ یہ ملک کا چھٹا بڑا شہر ہے۔ اس سے قبل بھی 11 جون کو اس شہر میں مسلمان مہاجرین کے لیے ایک اور پناہ گاہ کھولی گئی تھی۔

لیبلز

تبصرہ ارسال

You are replying to: .