حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،لکھنؤ/ وقف مسجد شہدرا اور دیگر وقف املاک کی زمینوں پر ناجائز قبضوں کے خلاف آج مولانا سید کلب جواد نقوی نے اپنی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس میں صحافیوں کو خطاب کیا۔مولانا نے کہ ڈی.ایم کی نگرانی میں وقف املاک پر ناجائز قبضے ہورہے ہیں جنہیں ہم بالکل برداشت نہیں کریں گے۔
مولانا کلب جواد نقوی نے کہا کہ ہم ایک زمانہ سے وقف کی تحریک چلارہے ہیں اور اب بھی یہ تحریک رکی نہیں ہے۔مولانا کہا کہ مایاوتی کے قریبی ستیش چندر مشرا نے مسجد شہدرا کی ستائیس بیگھہ زمین پر قبضہ کر رکھا ہے۔ اس سلسلے میں ہم نے شیعہ وقف بورڈ کے ذریعہ تمام کاغذات ڈی. ایم. تک پہنچوائے، وقف بورڈ کے چئیرمین علی زیدی نے ڈی.ایم. کو مسجد شہدرا کا پورا ریکارڈ دیا ہے مگر وہ کاروائی نہیں کررہے ہیں۔ان کے رویے سےایسا لگ رہا ہے جیسے وہ وقف مافیائوں سے ملے ہوئے ہیں۔ کربلا عباس باغ کی پیمائش اور ناجائز قبضے ہٹوانے کے لئے ہم نے کئی بار کہا اور ڈی.ایم کو خط لکھا لیکن انکے کان پر جوں تک نہیں رینگی۔ امام باڑہ غفران مآب کی پیمائش کے لئے نو محرم کو دن میں گیارہ بجے لوگ بھیجے کہ تب مجلس کی وجہ سے پیمائش کا کام ہی نہیں ہوسکتا تھا۔ اس لیے انکی نیت پر سوال اٹھ رہے ہیں۔ وقف مافیائوں کے خلاف وہ کوئی قدم نہیں اٹھارہے ہیں کیونکہ وہ وقف مافیائوں سے ملے ہوئے معلوم ہوتے ہیں۔
مولانا نے کہا کہ وقف حسین آباد ٹرسٹ کی طرح ڈی.ایم چاہتے ہیں کہ وقف کی دیگر املاک بھی انکے پیٹ کے جہنم میں اتر جائے مگر ہم یہ نہیں ہونے دیں گے۔حسین آباد ٹرسٹ کی امدنی شیعوں پر خرچ ہونی چاہئیے مگر وہ سب ڈی.ایم اور ایس.ڈی.ایم کھاجاتے ہیں۔ لہذا ہم چہلم کے دوسرے دن وقف املاک کے تحفظ کے لئے ڈی.ایم کی رہائش گاہ تک مارچ کریں گے اور ان سے سوال کرینگے کہ وہ ایسا کیوں کررہے ہیں۔مولانا نے کہا کہ وقف تحریک تھمی نہیں ہے بلکہ جاری ہے اور جاری رہے گی ۔